(24نیوز) افغان طالبان کے ترجمان محمد نعیم نے کہا ہے کہ افغانستان میں جنگ کا اختتام ہوگیا، طالبان کو 20 سال کی جدوجہد اور قربانیوں کا پھل مل گیا، افغانستان میں نئے نظام حکومت کی شکل جلد واضح ہوجائیگی۔ اپنے ملک اور لوگوں کی آزادی کا مقصد حاصل کرچکے ہیں۔
ترجمان طالبان اپنے بیان میں کہا کہ طالبان کسی کو نقصان پہنچانا نہیں چاہتے، ہر قدم ذمہ داری سے اٹھائیں گے، عالمی برادری کے تحفظات پر بات چیت کے لئے تیار ہیں۔ کسی کو بھی افغانستان کی سر زمین کسی کے خلاف استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی جائیگی، طالبان کسی دوسرے ملک کے معاملات میں مداخلت نہیں کریں گے اور چاہتے ہیں کوئی دوسرا ملک بھی ہمارے معاملات میں مداخلت نہ کرے۔ امید ہے غیرملکی قوتیں افغانستان میں اپنے ناکام تجربے نہیں دہرائیں گی۔انہوں نے کہا کہ اشرف غنی کے فرار ہونے کی امید نہ تھی، اشرف غنی کے قریبی لوگوں کو بھی ان کے فرار ہونے کی توقع نہ تھی۔ تمام افغان رہنماؤں سے بات چیت کے لیے تیار ہیں اور ان کے تحفظ کی ضمانت بھی دیتے ہیں۔ کسی سفارتی ادارے یا ہیڈکوارٹر کو نشانہ نہیں بنایا گیا، ہم شہریوں اور سفارتی مشنز کو تحفظ فراہم کریں گے۔ تمام ممالک اور قوتوں سے کہتے ہیں کہ وہ کسی بھی مسئلے کو حل کرنے کے لیے ہمارے ساتھ بیٹھیں۔ طالبان پُرامن تعلقات کے خواہاں ہیں۔ترجمان طالبان نے مزید کہا کہ خواتین اور اقلیتوں کے حقوق اور آزادی کا شریعت کے مطابق خیال رکھا جائے گا۔ شہریوں اور سفارتی مشنز کو تحفظ فراہم کریں گے۔ عالمی برادری سے پرامن تعلقات چاہتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: افغانستان سے کیوں فرار ہوا؟ اشرف غنی کا پہلا بیان سامنے آگیا