(24 نیوز)پاکستان علماءکونسل نے طالبان کی طرف سے پر امن انداز میں کابل میں داخل ہونے اور عام معافی کے اعلان کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کے علماءومشائخ ، مذہبی و سیاسی جماعتیں افغانستان میں امن و استحکام چاہتی ہیں اور افغانستان کے امن اور استحکام کو پاکستان کا امن و استحکام سمجھتی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق یہ بات چیئرمین پاکستان علماءکونسل و نمائندہ خصوصی وزیر اعظم پاکستان برائے بین المذاہب ہم آہنگی و مشرق وسطیٰ حافظ محمد طاہر محمود اشرفی ، مولانا اسد زکریا قاسمی ، علامہ عبدا لحق مجاہد، مولانا عبد الکریم ندیم ، مولانا محمد شفیع قاسمی ، مولانا نعمان حاشر، مولانا قاضی مطیع اللہ سعیدی ، علامہ طاہر الحسن ، مولانا اسد اللہ فاروق، مولانا محمد اشفاق پتافی ، مولانا عزیز اکبر قاسمی ، مولانا طاہرعقیل اعوان، مولانا اسلم صدیقی ، پیر اسعد حبیب شاہ جمالی نے اپنے ایک مشترکہ بیان میں کہی ۔انہوں نے کہا کہ طالبان رہنما ملا برادر کی طرف سے افغانستان کے معاملات کو مفاہمت اور مشاورت سے چلانے کا اعلان ایک مستحکم افغانستان کی طرف قدم ہو گا، انہوں نے کہا کہ افغانستان گذشتہ چالیس سال سے حالت جنگ میں ہے ، طالبان کی طرف سے جنگ کے خاتمے کے اعلان کے ساتھ عالمی قوتوں کو بھی طالبان کے ساتھ تعاون کرنا چاہیے ، انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان کا افغانستان کے حوالے سے موقف قوم کے جذبات کی ترجمانی ہے۔
مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم امید کرتے ہیں کہ افغانستان کے تمام قائدین اور جماعتیں اتفاق رائے سے ایک مضبوط اور مستحکم افغانستان کیلئے کوشش کریں۔ انہوں نے کہا کہ انتقام کی بجائے عفو و درگذر سنت رسول اکرم ہے اور طالبان کی طرف سے اس کا اعلان درست سمت قدم ہے۔ رہنماﺅں نے کہا کہ افغانستان کی موجودہ صورتحال پر ملک کی تمام مذہبی و سیاسی جماعتوں کے ساتھ مشاورت کا سلسلہ شروع ہے اور مشاورتی عمل جاری رہے گا۔
یہ بھی پڑھیں: ازبک ایئر ڈیفنس نے افغان فوجی طیارے کو مار گرایا