(24 نیوز)مسلم لیگ (ن)کے رہنما و سابق وزیر احسن اقبال نے کہاہے کہ اگر کرتار پور راہداری منصوبے کی بولی لگتی تو چار پانچ ارب روپے بچ سکتے تھے،یہاں تو لکڑ ہضم، پتھر ہضم والی بات ہے، کرتار پور راہداری منصوبے میں تو قانون کی پاسداری نہیں کی گئی ۔
تفصیلا ت کے مطابق جنید اکبر کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی پلاننگ کمیشن کا اجلاس ہوا جس میں دیامیر بھاشا ڈیم منصوبے پر بریفنگ دی گئی ۔ بتایاگیاکہ دیا میر بھاشا ڈیم کی لاگت کا تخمینہ 480 ارب روپے لگایا گیا ہے، اس منصوبے کی لاگت 650 ارب روپے تک ہوسکتی ہے ۔ بتایاگیاکہ جب پی سی ون منظور ہوا تو ڈالر 105 روپے تھا ،آج ڈالر کا ریٹ 160 روپے سے زائد ہوچکا ہے ۔ اسد عمر نے کہاکہ سیمنٹ ، سریا بجری کا ریٹ ڈالر سے جڑا ہوا ہے ۔ احسن اقبال نے کہاکہ ڈالر کا ریٹ بڑھنے سے منصوبے کی لاگت بڑھ چکی ہے ،یہ منصوبہ سفید ہاتھی بن سکتا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ اس کی واضح مثال ہے ۔
اجلاس میں بتایاگیاکہ وفاقی کابینہ نے کرتار پور راہداری منصوبے کی منظوری دی ۔ احسن اقبال نے کہاکہ پلاننگ کمیشن کی تاریخ میں ایسا کبھی نہیں ہوا کہ پی سی ون کے بغیر منصوبہ منظور کیا گیا ہو، اگر کرتار پور راہداری منصوبے کی بولی لگتی تو چار پانچ ارب روپے بچ سکتے تھے ،یہاں تو لکڑ ہضم، پتھر ہضم والی بات ہے، مجھ پر یہ الزام ہے کہ نارووال سپورٹس سٹی کو پش کیا ہے ۔احسن اقبال نے کہاکہ ہم نے سارے قوانین پر عمل کی پیروی کی ،کرتار پور راہداری منصوبے میں تو قانون کی پاسداری نہیں کی گئی ۔ اسد عمر نے کہاکہ نیب کا جواب تو نیب ہی دے گا ،احسن اقبال کے جذبات کا احساس ہے ،اگر یہ کیس ہے کہ ان کے حلقے میں ہے تو یہ کوئی کیس نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان ہمسائے میں امن چاہتا ہے : قومی سلامتی کمیٹی