اشرف غنی ڈالروں سے بھری 4 گاڑیوں اور ہیلی کاپٹر لیکر فرار ہوئے : روسی سفارتخانے کا انکشاف
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)افغان صدر اشرف غنی ڈالروں سے بھری چار گاڑیاں اور ہیلی کاپٹر لے کر فرار ہوئے تاہم اضافی رقم انہیں چھوڑنی پڑی۔
روسی سفارتخانے نے انکشاف کیا ہے کہ سابق صدر اشرف غنی فرار ہوتے وقت اپنے ساتھ کیش سے بھری چار کاریں اور ہیلی کاپٹر اپنے ساتھ لے گئے، پیسے اتنا زیادہ تھے کہ انہیں چھوڑنا پڑ گئے۔اشرف غنی کی چار کاریں کیش سے فل تھیں، ان کی ہیلی کاپٹر کے مختلف حصوں میں بھی رقم رکھنے کی پوری کوشش کی گئی، تاہم اس کے باوجود کچھ رقم انہیں پیچھے چھوڑنا پڑ گئی۔
اشرف غنی آخر دم لڑنے کا اعلان کرتے رہے
— افغان اردو (@AfghanUrdu) August 15, 2021
مگر سب سے پہلے کابل چھوڑ کر بھاگ نکلے pic.twitter.com/Bk0piEDTp0
یہ بھی پڑھیں: سابق صدر اشرف غنی افغانستان چھوڑ گئے، ویڈیو وائرل
کابل کیلئے روسی صدر کے نمائندہ خصوصی نے کہا کہ یہ واضح نہیں کہ غنی حکومت اپنے پیچھے کتنی رقم چھوڑ گئی ہے۔انہوںنے کہاکہ اشرف غنی کا موجودہ ٹھکانا معلوم نہیں ہے۔ گزشتہ دنوں افواہیں گردش کر رہی تھیں کہ وہ تاجکستان میں ہیں تاہم تاجک وزارت خارجہ نے اس کی تردید کر دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اشرف غنی کا طیارہ تاجک فضائی حدود میں نہیں داخل ہوا اور نہ ہی یہاں اترا۔روسی سفارتخانے نے کہا کہ افغان صدر اشرف غنی نے افغانستان سے فرار کے دوران بھاری رقم سمگل کرنے کی کوشش کی۔میڈیا رپورٹس کے مطابق سابق افغان صدر اشرف غنی ائرپورٹ پر 50 لاکھ ڈالرز سے بھرے تھیلے چھوڑنے پر مجبور ہوئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: افغانستان سے کیوں فرار ہوا؟ اشرف غنی کا پہلا بیان سامنے آگیا
روسی وزارت خارجہ نے کہاہے کہ ہم کابل میں اپنی سفارتی موجودگی برقرار رکھیں گے،طالبان سے تعلقات کی امید ہے لیکن انہیں تسلیم کرنے کی کوئی جلدی نہیں ،روس کا مزید کہناہے کہ کابل میں صورتحال مستحکم ہو رہی ہے ، طالبان نے امن وامان قائم کرنا شروع کردیا ہے،نئی افغان قیادت کے طرز عمل کی بنیاد پر اسے تسلیم کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ کریں گے۔
خبرایجنسی کے مطابق ماسکو نے طالبان کے ساتھ روابط قائم کرنے کی تصدیق کردی،کابل میں روسی سفیر اور طالبان کے مابین منگل کو ملاقات متوقع ہے ۔
یہ بھی پڑھیں: افغان صدر اشرف غنی لاپتہ ہو گئے