وزیراعظم سے سعودی مسلح افواج کے چیف آف جنرل سٹاف کی ملاقات 

Aug 16, 2021 | 22:03:PM
وزیراعظم سے سعودی مسلح افواج کے چیف آف جنرل سٹاف کی ملاقات 
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز)و زیر اعظم عمران خان نے سعودی عرب کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کےلئے پاکستان کے عزم اور حمایت کا ایک بار پھر اعادہ کرتے ہوئے کہاہے کہ حال ہی میں قائم ہونے والی سعودی پاکستان سپریم کوآرڈینیشن کونسل تمام شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو مزید بڑھانے میں اہم کردار ادا کرے گی۔
وزیراعظم عمران خان سے سعودی عرب کی مسلح افواج کے چیف آف جنرل سٹاف جنرل فیاض بن حمید الرویلی نے ملاقات کی ،وزیراعظم عمران خان نے وفد کا خیرمقدم کیا اور شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کےلئے نیک تمناﺅں کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی عوام نے ہمیشہ سعودی قیادت کا خصوصی احترام کیا ہے۔ وزیراعظم نے دونوں ممالک کے درمیان قریبی برادرانہ تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے سعودی عرب کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کےلئے پاکستان کے عزم اور حمایت کا ایک بار پھر اعادہ کیا۔ 
وزیراعظم عمران خان اور سعودی عرب کی مسلح افواج کے چیف آف جنرل سٹاف کے درمیان ملاقات میں باہمی دلچسپی کے اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیراعظم نے دونوں ملکوں کے درمیان باہمی تعاون کو مزید وسعت دینے اور سعودی عرب اور پاکستان کے عوام کے مابین روابط کو مضبوط بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے توقع ظاہر کی کہ حال ہی میں قائم ہونے والی سعودی پاکستان سپریم کوآرڈینیشن کونسل تمام شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو مزید بڑھانے میں اہم کردار ادا کرے گی۔
 وزیراعظم نے دونوں ممالک کے درمیان مضبوط دفاعی تعلقات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ دونوں ممالک کے درمیان آنے والے برسوں میں دوطرفہ دفاعی تعاون مزید بڑھے گا۔ سعودی عرب کی مسلح افواج کے چیف آف جنرل سٹاف نے پاکستان اور سعودی عرب کے مابین بہترین تعاون کا ذکر کرتے ہوئے پاکستان کی مسلح افواج کی پیشہ ورانہ مہارت کو سراہا۔
 ملاقات میں یمن کی تازہ ترین صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیراعظم نے یمن کے تنازعہ کو مذاکرات اور سفارت کاری کے ذریعے حل کرنے کے لئے پاکستان کی حمایت کا اظہار کیا اور اس سلسلے میں سعودی عرب کی جانب سے کی جانے والی کوششوں کو سراہا۔ پاکستان اور سعودی عرب کے دیرینہ اور تاریخی برادرانہ تعلقات قائم ہیں جن کی جڑیں مشترکہ عقیدے، مشترکہ تاریخ اور باہمی تعاون سے جڑی ہوئی ہیں جبکہ دوروں کا باقاعدہ اور اعلی سطح کا تبادلہ دونوں ممالک کے درمیان بہترین تعلقات کا عکاس ہے۔

یہ بھی پڑھیں: تمام افغان دھڑے انسانی حقوق اور عالمی قوانین کی پاسداری یقینی بنائیں: پاکستان