(24 نیوز)اقوام متحدہ میں پاکستان کے مسقل مندوب منیر اکرم نے افغانستان کی صورتحال کے حوالے سے کہا ہے کہ ہم نے سلامتی کونسل کے اجلاس میں شرکت کی درخواست کی لیکن آخری موقع پرپاکستان کو انکار کر دیا گیا۔انتہائی افسوسناک ہے کہ پاکستان کی درخواست کو ایک بار پھر بھارتی ایوان صدر نے روک دیا۔بھارتی رویہ پاکستان کے موقف کی تصدیق کرتا ہے کہ ہندوستان سلامتی کونسل کا رکن بننے کا مستحق نہیں۔
تفصیلات کے مطابق افغانستان کی صورتحال پر سلامتی کونسل کے اجلاس کے بعد پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت نے سلامتی کونسل کو ایک اہم نقطہ نظر سے آگاہ کرنے سے روکا ہے،ہمارا نقطہ نظر افغانستان اور خطے میں امن اور استحکام کی بحالی میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے،بھارت کی جانبدارانہ اور رکاوٹ پر مبنی کارروائیاں پاکستان کے لئے اس کی نفرت کا اظہار ہے ،بھارت کے اس عمل سے افغانستان میں تنازعہ جاری رکھنے کے منصوبے کا اظہار ہوتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی رویے کے باعث افغانستان سے پاکستان کے خلاف دہشت گردی کی سرپرستی جاری رکھنے خدشہ ہے،ہم بھارت کی پاکستان مخالف جانبداری سے حیران نہیں ہیں۔بھارتی رویہ پاکستان کے موقف کی تصدیق کرتا ہے کہ ہندوستان سلامتی کونسل کا رکن بننے کا مستحق نہیں۔ منیر اکرم نے کہا کہ بھارت جموں و کشمیر سے متعلق قراردادوں کی کئی دہائیوں سے خلاف ورزی کر رہا ہے۔مقبوضہ کشمیر میں9 لاکھ بھارتی فوج قتل عام کی مرتکب ہو رہی ہے،پاکستان کو خطاب کرنے سے روکتے ہوئے افغانستان کی غیر فعال حکومت کے نمائندے کو خطاب کرنے دیا گیا،پاکستان کئی دہائیوں سے افغانستان میں ہونے والے تنازعات کا شکار ہے
ہم اپنے پڑوس میں امن اور استحکام چاہتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ افغانستان کی صورتحال پر پاکستان کی قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہوا،آج کے اجلاس میں پاکستان کے اس موقف کی تصدیق ہوئی کہ افغانستان کا کوئی فوجی حل نہیں۔
یہ بھی پڑھیں: طالبان نے اقتدار پر قبضہ کرلیا ، بھارت کی حکمت عملی کیا ہے، کانگریس کا مودی حکومت سےسوال