نصرت فتح علی خان کو مداحوں سے بچھڑے 25 برس گزر گئے

Aug 16, 2022 | 13:08:PM

(24نیوز)شہنشاہِ قوالی نصرت فتح علی خان کو مداحوں سے بچھڑے 25 برس بیت گئے۔

 1960 کی دہائی میں فیصل آباد کے صوفی بزرگ سائیں محمد بخش عرف لسوڑی شاہ کے دربار پر ایک کم عمر نوجوان نعتیہ اور عارفانہ کلام پڑھ رہا تھا۔ یہ بظاہر کوئی غیر معمولی بات نہیں تھی لیکن کسی کو کیا معلوم تھا کہ پنجاب کا یہ لڑکا دنیائے موسیقی میں ’شہنشاہِ قوالی‘ بن جائے گا۔

آج اس عظیم فنکار کو ہم سے بچھڑے 25 برس بیت گئے۔ نصرت فتح علی خان نے بچپن ہی سے موسیقی کو اپنا جنون بنا لیا تھا اور صرف دس برس کی عمر میں ہی وہ طبلہ بجانے پر کمال مہارت حاصل کر چکے تھے۔

 1960 کی دہائی کے شروع میں ہی اپنے والد استاد فتح علی خان کی وفات کے بعد انھوں نے قوالی کی باقاعدہ تربیت اپنے چچا استاد مبارک علی خان اور استاد سلامت علی خان سے لینا شروع کی اور ستر کی دہائی میں استاد مبارک علی خان کے انتقال کے بعد اپنے قوال گھرانے کی سربراہی کی۔

 نصرت فتح علی خان 16 اگست 1997 کو انتقال کر گئے لیکن اپنی شاہکار موسیقی کی وجہ سے آج بھی مداحوں کے دلوں میں زندہ ہیں۔

مزیدخبریں