نئی مردم شماری کی منظوری کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج
Stay tuned with 24 News HD Android App
( امانت گشکوری)سپریم کورٹ میں نئی حلقہ بندیوں کے مطابق انتخابات کرانے کا مشترکہ مفادات بار کونسل کا فیصلہ چیلنج کردیا گیا،سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر دی۔
درخواست صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن عابد زبیری نے دائر کی ہے،سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے آرٹیکل 184/3 کے تحت آئینی درخواست دائر کر دی،درخواست میں سپریم کورٹ بار نے استدعا کی ہے کہ نئی مردم شماری سے انتخابات کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے۔
درخواست گزار کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن کو فوری طور پر انتخابات کی تاریخ کے اعلان کا حکم دیا جائے،درخواست میں وفاق، مشترکہ مفادات کونسل، چاروں صوبوں اور الیکشن کمیشن کو فریق بنایا گیا ہے،سپریم کورٹ بار کی جانب سے دائر کی گئی درخواست میں کہا گیا ہے کہ 5 اگست کو سی سی آئی کے فیصلے کی روشنی میں جاری نوٹیفکیشن غیرقانونی قرار دیا جائے۔
مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں کے پی اور پنجاب کے نگراں وزیرِ اعلیٰ شریک تھے، مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل آئینی نہیں تھی، کونسل نئی مردم شماری سے انتخابات کرانے کے لیے متعلقہ فورم نہیں بنتا تھا۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ آئین کا آرٹیکل 224 شق 2 انتخابات 90 دنوں میں کرانے کا پابند کرتا ہے، عدالت قرار دے کہ الیکشن کمیشن کسی صورت انتخابات 90 دنوں سے آگے نہیں بڑھا سکتا،
الیکشن کمیشن کے پاس آئینی اختیار نہیں کہ نئی حلقہ بندیوں کی بنیاد پر انتخابات میں تاخیر کرے۔