(24 نیوز) وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے سینئر صحافی جان محمد مہر کے قتل کی تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی تشکیل دے دی ہے۔
سکھر میں دو روز قبل سینیئر صحافی جان محمد مہر کو قتل کر دیا گیا تھا جس کی تحقیقات کیلئے وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے ایس ایس پی سکھر کی سربراہی میں جے آئی ٹی تشکیل دے دی ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ کی جانب سے تشکیل دی گئی جے آئی ٹی میں حساس اداروں کے نمائندوں کے علاوہ رینجرز، ایف آئی اے اور اسپیشل برانچ کے نمائندے بھی شامل ہیں۔
مذکورہ جے آئی ٹی سکھر یونین آف جرنلسٹس اور پریس کلب کے مطالبے پر تشکیل دی گئی ہے۔
واضح رہے کہ دو روز قبل سینیئر صحافی جان محمد مہر پر آفس سے گھر جاتے ہوئے کوئنس روڈ پر قاتلانہ حملہ کیا گیا تھا جس میں وہ شدید زخمی ہوگئے تھے۔ انہیں تشویشناک حالت میں نجی اسپتال منتقل کیا گیا تھا تاہم وہ دوران علاج زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے خالق حقیقی سے جا ملے تھے۔
جان محمد مہر کی پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق انہیں چار گولیاں لگی تھیں جو ان کی موت کا باعث بنیں۔ ایک گولی آنکھ کے قریب اور دوسری گولی سینے میں لگی، تیسری گوی گلے میں جب کہ چوتھی گولی کلائی پر لگی تھی۔
ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ آنکھ، سینے اور گلے میں لگنے والی گولیاں صحافی کی موت کا سبب بنیں، ان کے جسم پر گولیاں لگنے اور نکلنے کے 6 زخم موجود تھے۔
جان محمد مہر کے قتل کے بعد نہ صرف سکھر بلکہ ملک کے مختلف شہروں میں صحافتی برادری سراپا احتجاج ہے اور قاتلوں کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔
دوسری جانب ایس ایس پی سنگھار ملک کے مطابق صحافی جان محمد مہر کی شہادت میں ملوث دو نامزد ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ ملزمان میں بخش علی عرف بخشو مہر ولد گولو اور بابر مہر ولد بخش علی شامل ہیں۔
پولیس ان ملزمان کو حسب ضابطہ عدالت میں پیش کرے گی اور جسمانی ریمانڈ کی استدعا کرتے ہوئے تفتیش عمل میں لائے گی۔