خاتون ڈاکٹر کا ریپ کے بعد قتل،بھارت خواتین کیلئے غیر محفوظ بن گیا

Aug 16, 2024 | 10:29:AM

(24 نیوز)ہندوستان میں ریپ کے واقعات بڑھتے چلے جارہے ہیں ۔ بھارت کی ریاست مغربی بنگال میں ایک سرکاری ہسپتال کی خاتون ڈاکٹر کے ریپ کے بعد اُس کا قتل کردیا گیا۔بھارت کے مرکزی تفتیشی بیورو نے مغربی بنگال کے کولکاتا کے ایک سرکاری میڈیکل کالج میں جونیئر خاتون ڈاکٹر کے ریپ اور قتل کی جانچ اپنے ہاتھ میں لے لی ہیں۔ سی بی آئی کی ٹیم نے مغربی بنگال پولیس سے ملزم اور اس سے متعلق تمام دستاویزات کو اپنے قبضے میں لے لیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی ٹیم جائے حادثہ کا معائنہ کرے گی اور معاملے کے تمام پہلوؤں اور لنکس کو جوڑنے کی کوشش کرے گی۔ 

واقعہ کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے بدھ کی رات ہزاروں خواتین سڑکوں پر نکل آئیں۔اب 31 سالہ ٹرینی ڈاکٹر کے ریپ اور قتل کے سبب ملک بھر میں غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔اس حوالے سے سوشل میڈیا پر بھی ایک مہم چلائی گئی اور اسی وجہ سے بدھ کی رات کو مغربی بنگال میں ہزاروں خواتین سڑکوں پر نکل آئیں اور برسات میں بھی گلیوں میں مارچ کرتی رہیں،مجموعی طور پر یہ احتجاجی مظاہرے پُرامن رہے لیکن آر جی کار ہسپتال میں کچھ نامعلوم افراد اور پولیس اہلکاروں میں جھڑپیں ہوئیں اور شعبہ ایمرجنسی میں توڑ پھوڑ بھی کی گئی۔ پولیس کو ان افراد کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کے شیل کا استعمال کرنا پڑا اور اس دوران کچھ گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا۔

ضرورپڑھیں:خیبرپختونخوا حکومت کا ایک لاکھ 30 ہزار غریب گھرانوں کو سولر سسٹم دینے کا اعلان
خاتون ڈاکٹر کے ریپ اور قتل کے خلاف مغربی بنگال کے علاوہ انڈیا کے دیگر شہروں نئی دہلی، حیدرآباد، ممبئی اور پونے میں بھی احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔دوسری جانب کولکتہ پولیس کا کہنا ہے کہ انھوں نے خاتون کو ریپ کرنے والے ملزم کو واقعے کے چھ گھنٹے بعد ہی گرفتار کر لیا ہے۔پولیس کے مطابق اس واردات کے بعد ملزم اپنے گھر گیا اور ثبوت مٹانے کے لیے اپنے کپڑے دھوئے اور پھر وہیں سو گیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزم کا ہسپتال سے براہ راست کوئی تعلق نہیں تھا تاہم وہ باقاعدگی سے ہسپتال آتا جاتا تھا۔ملزم کے بارے میں یہ بھی کہا جا رہا ہے وہ کولکتہ پولیس کے ساتھ بوقتِ ضرورت ایک رضاکار کے طور پر بھی کام کرتے رہے ہیں۔
ابتدائی طور پر پولیس نے اس واقعہ کے حوالے سے دائر ہونے والی ایف آئی آر میں قتل کی دفعات لگائیں مگر مقتولہ کے اہلِ خانہ کے اصرار پر اس میں ریپ کی دفعات بھی شامل کی گئیں۔ملزم کی گرفتاری کے بعد بھی ڈاکٹر احتجاج کر رہے ہیں۔ ہسپتال کے احاطے میں ڈاکٹر کے ریپ اور قتل کے اس معاملے نے خواتین کی حفاظت پر بھی سوال کھڑے کر دیے ہیں،وہیں مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے اس معاملے میں بیان دیا ہے کہ اگرچہ وہ خود سزائے موت کے خلاف ہیں لیکن وہ اس معاملے میں ملزم کو سزائے موت دینے کی حمایت کریں گی۔

مزیدخبریں