دفتر خارجہ کے نوٹ وربل،ویزانوٹ کا غلط استعمال ہونے لگا
ارکان اسمبلی ،سینیٹ سیکرٹریٹ کےکس کس افسر نے فائدہ اٹھایا؟اہم انکشاف
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)اب ایک اہم انکشاف سامنے آیا ہے۔اعلی سرکاری عہدیداروں کی سیاسی پناہ لینے کی کہانیاں منظر عام پر آرہی ہیں ۔ دفتر خارجہ کے نوٹ وربل اور ویزا نوٹ کے غلط استعمال کا انکشاف ہورہا ہے ۔اور اِسی کا غلط استعمال کرتے ہوئے سینیٹ سیکرٹریٹ کے افسر حیدر علی نے دفتر خارجہ کے لیٹر پر اپنی فیملی کیلئے سیاسی پناہ لے لی ہے۔ جبکہ وہ خود وطن واپس لوٹ آیا ہے ۔اب اِس واقعے کے بعد سیکرٹری خارجہ سائرس سجاد قاضی نے قومی اسمبلی اور سینیٹ سیکریٹریٹ کو خط لکھ کر ویزا نوٹس کے اجراء کے لیے نئی ہدایات سے آگاہ کردیا ہے۔
خط کے مطابق سینیٹ سیکریٹریٹ کے جوائنٹ سیکریٹری حیدر علی سندرانی کو 23 سے 27 مارچ 2024 تک جنیوا، سوئٹزرلینڈ میں منعقد ہونے والے بین الپارلیمانی یونین کی اسمبلی کے 148 ویں اجلاس میں شرکت کے لیے نامزد کیا گیا تھا۔جوائنٹ سیکرٹری نے ایک رسمی درخواست کے ذریعے سینیٹ سیکرٹریٹ سے نہ صرف اپنے لیے بلکہ اپنے خاندان کے لیے بھی ایک نوٹ اور تعارفی خط حاصل کیا۔وزارت خارجہ کو انکشاف ہوا کہہ اس کے خاندان کے افراد نے یورپ جاکر مغربی یورپی ممالک میں سے ایک میں سیاسی پناہ کی درخواست دے دی اور واپس نہیں لوٹے۔
ضرورپڑھیں:خاتون ڈاکٹر کا ریپ کے بعد قتل،بھارت خواتین کیلئے غیر محفوظ بن گیا
حیدر علی کی طرف سے یہ کیا گیا عمل نہ صرف قومی شرمندگی کا باعث بنا بلکہ اس سے دیگر قانونی درخواست دہندگان کو پہلے سے درپیش مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا۔اب وزارت خارجہ نے صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے اراکین قومی اسمبلی اور سینیٹرز کے ساتھ ساتھ بیرون ملک دورے کرنے والی شخصیات کے لئے خصوصی ہدایات جاری کردیں ہیں ۔وزارت خارجہ نے قومی اسمبلی اور سینیٹ سیکرٹریٹ کے افسران،اہلکاروں کے لیے تعارفی نوٹ کی زبانی اور تعارفی خطوط کے اجراء کے رہنما خطوط پر نظر ثانی کی ہے۔ اب زبانی اور تعارفی خطوط جاری کرنے کے لیے پالیسی رہنما خطوط پر عمل کیا جائے گا۔سینیٹ یا قومی اسمبلی سیکرٹریٹ سے باضابطہ درخواستیں موصول ہونے کے بعد سفارتی اور سرکاری پاسپورٹ رکھنے والوں کو سرکاری دورے کے لیے نوٹ جاری کیا جائے گا اور ان کے نجی دوروں کے لیے تعارفی نوٹ جاری کیا جائے گا۔
تعارفی خطوط قومی اسمبلی یا سینیٹ سیکرٹریٹ کی طرف سے اس باضابطہ حلف نامے کے ساتھ مشروط ہوں گے کہ وہ کسی بھی ملک میں سیاسی پناہ حاصل نہیں کریں گے۔سرکاری اور نجی دوروں پر جانے والے قومی اسمبلی اور سینیٹ سیکرٹریٹ کے افسران اور افسران کے اہل خانہ کو آئی ایل ایس جاری نہیں کیے جائیں گے۔ یہ پالیسی گائیڈ لائنز نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کی منظوری سے جاری کی گئی ہیں۔