(24نیوز)سیاسی پارہ ہائی ،تحریک انصاف خیبر پختونخوا میں اختلافات کھل کر سامنے آ گئے۔
وزیر سی اینڈ ڈبلیو شکیل خان کو خیبر پختونخوا حکومت کی کابینہ سے ہٹانے پر پی ٹی آئی رہنماعاطف خان برہم ہو گئے،عاطف خان نے جاری کئے گئے بیان میں کہا ہے کہ شکیل خان 10 سال کابینہ میں رہے، ان سے زیادہ ایمان دار وزیر نہیں دیکھا،ان کا مزید کہنا ہے کہ جیل میں بانیٔ پی ٹی آئی کے پوچھنے پر شکیل نے کابینہ میں کرپشن کی نشاندہی کی تھی۔
پی ٹی آئی رہنماعاطف خان کا مزید کہنا تھا کہ شکیل خان کے خلاف سازش کے 2 کرداروں کو وقت آنے پر بے نقاب کریں گے۔
علاوہ ازیں رکن قومی اسمبلی جنید اکبر نے کہا کہ حلف اٹھاتا ہوں سابق وزیر شکیل خان انتہائی ایماندار شخص ہیں،10 سال وزیر ہوکر بھی آج تک اس کے پاس ذاتی گاڑی نہیں اور آج بھی وہ اپنے سکیورٹی گارڈز اور پی ایس کا مقروض ہوتا ہے، چوری کا سراغ لگانے کے طریقہ کار سے اختلاف کرتا ہوں۔
انہوں نے مزید کہا کہ شکیل چور ہوتا تو کبھی بھی بانی پی ٹی آئی کے پاس جا کر چوری کی شکایت نہیں کرتا، اگر میں غلط بیانی کروں تو مجھ پر اور میرے بچوں پر اللہ پاک کا عذاب ہو، میں وہ بندہ نہیں جو خود ایمانداری کا ڈرامہ کرو اور دوستوں کے کرپشن پر پردہ ڈالو۔
خیال رہے کہ خیبر پختون خوا کے وزیر برائے کمیونیکیشن اینڈ ورکس شکیل احمد خان اپنے عہدے سے مستعفی ہو گئے،شکیل خان کا کہنا تھا کہ انہوں نے وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا علی امین گنڈاپور کو اپنا استعفیٰ بھجوا دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اختلافات حد سے گزر گئے،اہم سیاسی شخصیت نے استعفیٰ دیدیا
ذرائع نے بتایا کہ صوبائی وزیر شکیل خان نے الزام عائد کیا ہے کہ میں صوبے میں کرپشن اور بیڈ گورننس کے باعث کام نہیں کر پا رہا تھا۔
ادھر وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا علی امین گنڈاپور نے اس حوالے سے کہا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے جو کمیٹی بنائی اس کی رپورٹ کل صبح ملی، کمیٹی نے شکیل خان کو کابینہ سے ہٹانے کی سفارش کی تھی۔
دوسری جانب گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے صوبائی وزیر شکیل خان کو ہٹانے کی سمری پر دستخط کر دیئے۔