(24نیوز)جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ لاہور جلسے سے حکمرانوں کا سر چکرا گیا۔حکومت ضد چھوڑ دے اور دستبردار ہو جائے۔
بہاول پور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت نے کیسے کہہ دیا کہ سینٹ کا الیکشن فروری میں کروائیں گے۔ آئین کی رو سے الیکشن کے شیڈول کا اعلان خالصتاً الیکشن کمیشن کا اختیار ہے ،حکومت کو کس نے اختیار دیا کہ الیکشن کمیشن کے اختیارات استعمال کرے، الیکشن کمیشن اگر خود مختار ادارہ ہے تو عمران خان اور حکومت کے سینٹ الیکشن بارے بیانات کا نوٹس لے، یہ آئین کی خلاف ورزی ہے آئین کی رو سے یہ الیکشن خفیہ بیلٹ پیپر کے زریعے ہوسکتا ہے، صدارتی آرڈیننس کے ذریعے آئین کو تبدیل نہیں کیا جاسکتا ،مولانافضل الر حمان نے کہا لگتا ہے کہ پوری کا بینہ جاہل ہے پی ڈی ایم کے استعفوں کا کہتے ہیں نہیں دے گی پی ڈی ایم اگر استعفے نہیں دے گی تو آپ حواس باختہ کیوں ہیں،انہوں نے کہا ہم نہیں چاہتے کہ ادارے اور عوام آمنے سامنے ہوں،ہمارے پاس ابھی اور بھی کارڈ ہیں جو وقت پر استعمال کرینگے۔
آج کا دن سولہ دسمبر وہی سیاہ دن ہے جب جنرل نیازی نے ہتھیار ڈالے، نوے ہزار پاکستانی فوجیوں نے ہتھیار کیوں ڈالے، فوج جب بھی اپنی عوام کے سامنے آتی ہے تو اس طرح کے حالات سامنے آتے ہیں میں دیکھ رہا ہوں ایک بار پھر اسٹیبلشمنٹ عوام کے سامنے آرہی ہے آخر فوج کو پڑی کیا ہے کہ ایک ناجائز حکومت کو تحفظ دے رہی ہے۔
لاہور جلسے سے حکمرانوں کا سر چکرا گیا،ضد چھوڑیں،دستبردار ہوں،فضل الرحمان
Dec 16, 2020 | 17:36:PM