وقار یونس کا رویہ ناقابل برداشت، ٹیم میں واپسی کی امید چھوڑ دی، محمد عامر
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز) قومی ٹیم کے فاسٹ باﺅلر محمد عامر کا کہنا ہے کہ پی ایس ایل سے پہلے مجھے ذاتی طور پر دھچکا لگا کہ فائنل سے ایک دو دن پہلے ٹیم کا اعلان کردیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق فاسٹ باﺅلر محمد عامرنے کہا کہ وقار یونس کا رویہ بہت برداشت کیا،اب بات برداشت سے باہر ہوچکی ہے۔ برداشت کرنے کی حد ہوتی ہے، وقار یونس جب سسٹم میں نہیں تھے تب کی ریٹائرمنٹ دی تھی۔انہوں نے کہا کہ کم بیک کو نہیں دیکھ رہا، پاکستان کرکٹ ٹیم میں واپسی کی امیدیں چھوڑ دی ہیں۔ ٹویٹر پر مصباح صاحب اس لئے لکھا کہ وہ بڑے لوگ ہیں جن کے پاس پاور ہوتی ہے وہ صاحب ہی ہوتے ہیں۔
محمد عامر کا کہنا تھا کہ ورلڈ کپ سے پہلے مینجمنٹ کو بتایا تھا کہ ورک لوڈ برداشت نہیں کرسکتا۔ میں ورلڈ کپ کا میچ بھی انجری کے باوجود کھیلا۔ وقار یونس نے سوال کے جواب میں کہا کہ عامر نے ورک لوڈ کی وجہ سے کرکٹ نہیں چھوڑی، تو وقار یونس بتائیں کس وجہ سے کرکٹ چھوڑی، مجھے میری باڈی کا پتا ہے کہ میں کتنا ورک لوڈ برداشت کرسکتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ وقار یونس تو ٹیم کو چھوڑ کر گئے تھے بعد میں آئے آپ کو کیسے پتا میری انجری ہے یا نہیں۔ کیسے کہہ سکتے ہیں کہ ورک لوڈ کی وجہ سے نہیں چھوڑی تو اس لئے کہا کہ آپ بتائیں کیسے چھوڑی۔ فاسٹ باﺅلر کا کہنا تھا کہ چیف سلیکٹر کے لئے بہترین چوائس ہیں۔ پاکستان کے لئے ان کے 18 سے 20 ہزار رنز ہیں۔ ورلڈ کلاس کھلاڑی ہیں۔ اگر میرے بس میں ہو تو محمد یوسف کو فوری طور پر چیف سلیکٹر بنا دوں۔
فاسٹ باﺅلر کا کہنا تھا کہ نیوزی لینڈنے پاکستانی ٹیم کو بے عزت نہیں کیا ،ہمارے لڑکوں کی حرکتیں خراب تھیں جنکی سزا انکو ملی۔انہوں نے کہا کہ ہیڈ کوچ مصباح الحق صاحب ہی بتا سکتے ہیں کہ انہوں نے ٹیم کا اعلان پی ایس ایل مکمل ہونے سے پہلے کیوں کیا۔