تیل قیمتوں میں کمی ،حکومت نے عوام کی امیدوں پر پانی پھیر دیا
پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی تو ہوگئی لیکن وہ کمی نہیں ہوسکی جو ہونی چاہئے تھی ،پاکستان کے عوام کو کم ازکم 30 روپے فی لٹر پٹرول کی قیمت میں کمی کی توقع تھی
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک)پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی تو ہوگئی لیکن وہ کمی نہیں ہوسکی جو ہونی چاہئے تھی ،پاکستان کے عوام کو کم ازکم 30 روپے فی لٹر پٹرول کی قیمت میں کمی کی توقع تھی ۔
حکومت کے اس فیصلے کا براہِ راست عام آدمی کی زندگی پر اثر پڑتا ہے۔تاہم رواں سال ملک کا سیاسی و معاشی منظر نامہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے گرد گھومتا رہا ہے اور اب اس حوالے سے کوئی بھی فیصلہ متنازع ہو جاتا ہے۔
گذشتہ رات وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار کی جانب سے پیٹرول، ڈیزل اور مٹی کے تیل کی قیمت 10 روپے کم کی گئی ،پیٹرول کی نئی قیمت 214 روپے 80 پیسے فی لیٹر ہو گئی جبکہ لائٹ ڈیزل آئل 169 روپے کا ہو گیا ہے۔
پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی تو ہوئی ہے لیکن خوشی کے بجائے تنقید ہورہی ہے،تنقید کی وجہ دراصل پاکستان کے آئی ایم ایف کے ساتھ کیے گئے پیٹرولیم لیوی سے متعلق وعدے ہیں جو قیمت گھٹانے سے آنے والے چند ماہ میں پورے ہوتے دکھائی نہیں دیتے۔
ضرور پڑھیں :حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کر دی
اسحاق ڈار کے آنے کے بعد سے یہ تیسرا موقع ہے جب پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی گئی ہے۔ اس سے پہلے انھوں نے عہدہ سنبھالتے ہی 30 ستمبر کو پیٹرول اور ڈیزل کی فی لیٹر قیمت 12 روپے کم کی تھی جبکہ نومبر 30 کو لائٹ ڈیزل کی قیمت ساڑھے سات روپے جبکہ مٹی کے تیل کی قیمت میں 10 روپے کمی کی گئی تھی۔
حکومت کے اس فیصلے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ایک صارف نے لکھا کہ حکومت کو اس وقت قیمتوں میں کمی کا اعلان نہیں کرنا چاہیے تھا اور اس کے ذریعے ٹیکس اہداف پورے کرنے کی کوشش کرنی چاہیے تھے کیونکہ اس کا اثر عام آدمی تک نہیں پہنچے گا۔
Petroleum Products Prices:
— Ishaq Dar (@MIshaqDar50) December 15, 2022
Dec16 to Dec31, 2022:
High Speed Diesel-with Rs 7.50 reduction,Rs 227.80 per litre
MS Petrol —with Rs 10 reduction,Rs 214.80 per litre
Kerosene Oil - with Rs 10 reduction,Rs 171.83 per litre
Light Diesel Oil - with Rs 10 reduction, Rs 169 per litre
پاکستان بزنس کونسل کی جانب سے ایک ٹویٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ موقع آئی ایم ایف کی شرائط کے مطابق پیٹرولیم ڈیولپمنٹ لیوی کو واپس اپنی جگہ پر لانے کا تھا پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم کرنے کا نہیں۔ سیاسی مصلحت کی بنا پر کیے گئے فیصلوں سے پاکستان کے دیوالیہ ہونے کا امکان ہے۔
پی ٹی آئی کے رہنما فیصل جاوید نے لکھا کہ انتہائی ناکافی کمی! پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کم ازکم 80 روپے کمی ہونی چاہیے تھی- عالمی مارکیٹ میں تیل کی قمیت انتہائی کم 79 ڈالر فی بیرل کے قریب ہو گئی-عمران خان دور میں جب عالمی مارکیٹ میں قیمت 100 ڈالر سے بھی زیادہ فی بیرل تھی تو پیڑول 150 روپے اور ڈیزل 146 روپے لیٹر تھا۔
انتہائی ناکافی کمی! پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کم ازکم 80 روپے کمی ہونی چاہیے تھی- عالمی مارکیٹ میں تیل کی قمیت انتہائی کم 79 ڈالر فی بیرل کے قریب ہو گئی-عمران خان دور میں جب عالمی مارکیٹ میں قیمت 100 ڈالر سے بھی زیادہ فی بیرل تھی تو پیڑول 150 روپے اور ڈیزل 146 روپے لیٹر تھا
— Faisal Javed Khan (@FaisalJavedKhan) December 15, 2022
خیال رہےکہ عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں بھی کمی واقع ہوئی ہے اور برینٹ کروڈ فی بیرل 81 اعشاریہ دو ڈالر تک آن پہنچا ہے جو رواں سال کے اوائل 100 ڈالر سے تجاوز کر گیا تھا۔