عطا تارڑ توشہ خانہ کی نئی تفصیلات سامنے لے آئے
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک )وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے داخلہ اور قانونی امور عطا تارڑ نئی تفصیلات سامنے لے آئے۔وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے داخلہ اور قانونی امور نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان نے اربوں روپے کے تحائف کی قیمت لاکھوں میں لگوائی، توشہ خانے کے تحائف اونے پونے فروخت کرکے اربوں روپے کا فائدہ لیا، رسیدیں بھی ہاتھ سے بنوائی گئی اور تفصیلات بھی مکمل نہیں لکھیں۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کے معاون خصوصی کا کہنا ہے کہ عمران خان نے 45 کروڑ روپے جیولری سیٹ کا تحفہ 5 لاکھ روپے میں خریدا، تحفے میں ملے تین جیولری سیٹ کی مالیت 4.96 ارب روپے ہے۔ انہوں نے تینوں سیٹ کو خریدنے کے لئے 1کروڑ 25 لاکھ روپے سرکاری خزانے میں جمع کرائے۔
ان کا کہنا ہے کہ رسید بھی ہاتھ سےبنوائی گئی اور تفصیلات بھی مکمل نہیں لکھیں، یہ تمام تحائف توشہ خانہ میں کبھی جمع ہی نہیں کرائے گئے تھے، عمران خان نے تحائف کی قیمت تاج محل پلازا سکستھ روڈ راولپنڈی سے لگوائی۔انہوں نے بتایا کہ ڈائمنڈ سے بھری رولیکس کی گھڑی کی قیمت کروڑوں روپے ہے، عمران خان کو میری گھڑی میری مرضی کہتے ہوئے شرم نہیں آئی؟عمران خان نے ملک کی عزت و وقار کو مجروح کیا، ایک گھڑی چور ملک کا وزیراعظم تھا۔
عطاتارڑ کا کہنا تھا کہ عمران خان کی اہلیہ کو 10 کیرٹ کی انگوٹھی بھی تحفے میں ملی، دونوں قوم کے اربوں روپے ہڑپ کرگئے انہیں شرم آنی چاہئے، یہ رنگے ہاتھوں پکڑے گئے ہیں، اب بھی وقت ہے یہ تحفے توشہ خانے میں جمع کرادیں۔ان کا کہنا ہے کہ انکوائری چل رہی ہے،نئے انکشافات ہورہےہیں، اربوں روپے کے مزید تحفے بیچے گئےہیں، تحفے بیچنے میں سرکاری افسران کے بھی نام سامنے آرہے ہیں، ان کے خلاف کارروائی کی جائےگی، انکوائری کے بعد مقدمہ درج کرکے مال مسروقہ کی برآمدگی کی جائے گی۔شہبازشریف نے وزیراعظم ہاوس کی راہداریوں میں تمام تحائف لگا دیے ہیں،گھڑی چور عمران نیازی کے خلاف مریم اورنگزیب کھل کر بولتی ہیں،انہیں جے آئی ٹی میں بلانے کا کوئی جواز نہیں، اگر بلانا ہے تو پرویز الہی کو بلائیں۔
عطا تارڑ کا کہنا ہے کہ جب عمران خان پر حملہ ہوا تو صوبے میں پرویز الہی کی حکومت تھی، شہزاد اکبر مشیر احتساب تھے، میں مشیر احتساب نہیں ہوں، جو بات کروں گا وہ دستاویزات اور ثبوتوں کیساتھ کروں گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ مقدمات ضرور قائم ہوں گے،فیصلہ کرنا عدالتوں کا کام ہے۔ ہماری جماعت سیاسی انتقام پر یقین نہیں رکھتی، ہم نے ایسا کوئی قدم نہیں اٹھایا جس سے سیاسی انتقام کی بو آتی ہو۔
اس کے برعکس عمران خان صبح حکم دیتے تھے شام کو ہیروئن برآمد ہوجاتی تھی، بندا اندر کردیا جاتا تھا