(24نیوز) احتساب عدالت نے توشہ خانہ کیس میں نیب کی جانب سے سابق چیئرمین پی ٹی آئی کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کر دی۔
تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت اسلام آباد کے جج محمد بشیر نے اڈیالہ جیل میں سماعت کی،سابق چیئرمین پی ٹی آئی کو دو روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر آج دوبارہ احتساب عدالت پیش کیا گیا، اس موقع پر نیب ٹیم نے جسمانی ریمانڈ کے دوران ہونے والی پیش رفت بارے عدالت کو آگاہ کیا۔
دوران سماعت نیب کی جانب سے بانی پی ٹی آئی کے 3 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی،عدالت نے نیب کی جانب سے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے سابق چیئرمین پی ٹی آئی کو 14 روز کیلئے جوڈیشل ریمانڈ پر بھیج دیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ سماعت پر احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم کا دو روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کیا تھا۔
دوسری جانب اڈیالہ جیل راولپنڈی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر خان کا کہنا تھا کہ ہم کسی صورت الیکشن میں تاخیر نہیں چاہتے، ہماری استدعا رہی ہے کہ شفاف الیکشن ہوں۔
انہوں نے کہا کہ کل سپریم کورٹ میں ہمارا کوئی وکیل پیش نہیں ہوا، شفاف انتخابات کیلئے آر اوز کا ہونا شفاف الیکشن کی عکاسی نہیں کرتا، پی ٹی آئی کو کٹہرے میں کھڑا نہیں کیا جاسکتا، ہماری پٹیشن تھی کہ ریٹرننگ افسران کو عدلیہ سے لیا جائے۔
بیرسٹر گوہر کا مزید کہنا تھا کہ بوگس کیسز کے ذریعے جسمانی ریمانڈ لینے کی کوشش کی جا رہی ہے، یہ سب کچھ سیاسی انتقام کیلئے کیا جا رہا ہے۔