(راودلشاد) پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں عوامی نمائندوں کی تنخواہوں میں اضافے کا بل کثرت رائے سے منظور کرلیاگیا،اراکین پنجاب اسمبلی کی تنخواہ 76 ہزار سے بڑھا کر 4 لاکھ کر دی گئی جبکہ صوبائی وزراء کی تنخواہ 1 لاکھ سے بڑھا کر 9 لاکھ 60 ہزار کر دی جائے گی۔
صوبائی وزیر پارلیمانی امور مجتبیٰ شجاع الرحمن نے عوامی نمائندوں کی تنخواہوں میں اضافہ کا بل پیش کیا،اپوزیشن لیڈر ملک احمد خان بچھر نے بل کی منطوری کے قانونی نقطہ اٹھایا،سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے برخلاف قانون کسی بھی بل کی مخالفت کا یقین دلایا،وزیر پارلیمانی امور مجتبیٰ شجاع الرحمن نے سپیکر پنجاب اسمبلی کی اجازت سے رولز کو معطل کرنے کی تحریک پیش کی،ایوان نے مسودہ قانون عوامی نمائندگان نظر ثانی بل 2024 پیش کیا،پنجاب اسمبلی کے ایوان میں ارکان اسمبلی کی تنخواہوں میں اضافے کی نظر ثانی بل کی 8 کلازز کی منظوری دے دی۔
بل کی منظوری کے بعد اراکین پنجاب اسمبلی کی تنخواہ 76 ہزار سے بڑھا کر 4 لاکھ کر دی گئی ،صوبائی وزراء کی تنخواہ 1 لاکھ سے بڑھا کر 9 لاکھ 60 ہزار کر دی جائے گی،سپیکر پنجاب اسمبلی کی تنخواہ 1 لاکھ 25 ہزار سے بڑھا کر 9 لاکھ 50 ہزارجبکہ ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی کی تنخواہ 1 لاکھ 20 ہزار سے بڑھا کر 7 لاکھ 75 ہزار ہو گی۔
علاوہ ازیں ،پارلیمانی سیکرٹریز کی تنخواہ 83 ہزار سے بڑھا کر 4 لاکھ 51 ہزار ، سپیشل اسسٹنٹ کی تنخواہ 1 لاکھ سے بڑھا کر 6 لاکھ 65 ہزار اور ایڈوائزر کی تنخواہ 1 لاکھ سے بڑھا کر 6 لاکھ 65 ہزار کر دی جائے گی۔
سپیکر پنجاب اسمبلی نےاپوزیشن رکن سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ مجوزہ بل آپ کی مراعات سے متعلق ہے،آپ کو حکومت کا شکر گزار ہونا چاہیے،ارکان اسمبلی کے مطالبات کے بغیر ہی آپ کی تنخواہوں کے معاملے پر نظر ثانی کی ہے،ایوان نے متفقہ طور پر ارکان اسمبلی کی تنخواہوں کا بل منظور کرلیا۔
یہ بھی پڑھیں: