مالٹا کھانے سے کتنا فائدہ ملتا ہے؟

Feb 16, 2022 | 16:42:PM
مالٹا، فائل فوٹو
کیپشن: مالٹا، فائل فوٹو
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک)پاکستان میں مالٹے کی بے شمار قسمیں کاشت کی جاتی ہیں،یہ دنیا بھر کے مقبول پھلوں میں شامل ہے،مالٹا کھانے کے بے شمار فوائد ہیں۔ 
مالٹا صرف پھل کے طور پر ہی نہیں کھایا جاتا بلکہ مختلف کھانوں میں ایک اہم نسخہ کے طور پر بھی استعمال ہوتا ہے آج کل مالٹے کا جوس صحت مند ناشتے کا لازمی جزو ہے۔ اس طرح دن کو صحت مند آغاز دیتا ہے۔ یہ بنیادی طور پر دو قسموں میں دستیاب ہے – میٹھا اور ترش، جو سب سے زیادہ استعمال ہوتی ہیں۔ مالٹے کا سائز جتنا بڑا ہوگا اور اس کی جلد جتنی پتلی ہوگی اتنا ہی اس کے اندر رس ہوگا۔

مالٹے وٹامن سی کا بہترین ذریعہ ہیں۔ ایک مالٹا اتنا ہی وٹامن سی دیتا ہے جتنا ایک انسان کوایک دن کےلیئے چاہیےہوتا ہے۔ وٹامن سی لینے سے انسان کو کولن کینسر نہیں ہوتا اور یہ قوت مدافعت کو بڑھا دیتا ہے

وٹامن سی ، جو صحت مند مدافعتی نظام کے مناسب کام کے لئے بھی ضروری ہے ، نزلہ زکام کی روک تھام اور بار بار کان کے انفیکشن کی روک تھام کے لئے اچھا ہے۔

مالٹے میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس جلد کو آزادانہ نقصان سے بچانے میں معاون ثابت ہوتے ہیں جوبڑھتی عمر کی علامات کا سبب بنتے ہیں۔ دن میں ایک مالٹاکھانے سے آپ کو 50 سال کی عمر میں بھی جوان نظر آنے میں مدد مل سکتی ہے۔

مالٹا ، جو وٹامن بی 6 سے مالا مال ہیں ، ہیموگلوبن کی تیاری میں مدد کرتے ہیں اور میگنیشیم کی موجودگی کی وجہ سے بلڈ پریشر کو بھی روکنے میں مدد کرتے ہیں۔

مالٹے میں موجود فائبر، بلڈ شوگر کی سطح کو قابو میں رکھنے میں مدد کرتا ہے اور اس طرح مالٹے کو ذیابیطس سے متاثرہ لوگوں کے لئے صحت مند پھل بناتا ہے۔ مزید یہ کہ مالٹے میں سادہ شکر ہوتی ہے۔ مالٹے میں یہ شکر ، فروکٹوز ، کھانے کے بعد بلڈ شوگر کی سطح کو بہت زیادہ بڑھنے سے روکنے میں مدد مل سکتی ہے۔ اس کا گلیسیمک انڈیکس 40 ہے اور عام طور پر جو بھی کھانے کی اشیاء 50 کے نیچے آتی ہیں وہ چینی میں کم سمجھی جاتی ہیں۔ تاہم ، اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ آپ ایک ہی بار میں بہت زیادہ مالٹےکھاتے ہو۔ بہت زیادہ کھانا انسولین کو بڑھاوا دیتا ہے اور وزن میں اضافے کا باعث بھی بن سکتا ہے۔

مالٹے میں موجود فائبر بلڈ شوگر کی سطح کو قابو میں رکھنے میں مدد کرتا ہے اور اس طرح مالٹا کو ذیابیطس سے متاثرہ لوگوں کے لئے صحت مند ناشتا بناتا ہے۔ مزید یہ کہ مالٹا میں سادہ شکر ہوتی ہے۔ مالٹا میں قدرتی پھلوں کی شکر ، فروٹ کوز ، کھانے کے بعد بلڈ شوگر کی سطح کو بہت زیادہ بڑھ جانے سے روکنے میں مدد کرسکتا ہے۔ اس کا گلیسیمک انڈیکس 40 ہے اور عام طور پر جو بھی کھانے کی اشیاء 50 کے نیچے آتی ہیں وہ چینی میں کم سمجھی جاتی ہیں۔ تاہم ، اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ آپ ایک ہی بار میں بہت زیادہ مالٹا کھاتے ہو۔ بہت زیادہ کھانا انسولین کو بڑھاوا دیتا ہے اور وزن میں اضافے کا باعث بھی بن سکتا ہے۔

 یہ بھی پڑھیں: موٹرسائیکل سوار کی تیز رفتار ٹرین سے ٹکر؛ پھر کیا ہوا؟ لرزہ خیز ویڈیو دیکھیں

مالٹے میں ڈی لیمونین شامل ہے ، یہ ایک ایسا مرکب ہے جو پھیپھڑوں کے کینسر ، جلد کے کینسر اور یہاں تک کہ چھاتی کے کینسر جیسے کینسر سے بچنے کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔ مالٹا میں موجود وٹامن سی اور اینٹی آکسیڈینٹ دونوں جسم کی قوت مدافعت پیدا کرنے کے لئے اہم ہیں۔ وہ کینسر سے لڑنے میں مدد کرتے ہیں۔ پھلوں کے ریشوں کی نوعیت بھی اس کو کینسر سے محفوظ بناتی ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق ، کینسر کے 15 فیصد کیسز ڈی این اے میں تغیر پذیر ہونے کی وجہ سے رونما ہوتے ہیں ، جس سے وٹامن سی سےبچا جاسکتا ہے

 مالٹا بنیادی طور پر تیزابیت سے بھرپور ہوتا ہے اس وقت تک جب تک آپ اسے ہضم نہیں کر لیتے۔ الکلائن جو عمل انہضام کے عمل میں کردار ادا کرتے ہیں۔ مالٹا کی یہ خاصیت لیموں کی طرح ہی ہے ، جوبغیر شک و شبہ الکلین خوراک ہے۔

مالٹا کیروٹینائڈ کا ایک بھرپور ذریعہ ہے۔ ان میں موجود وٹامن اے آنکھوں میں بلغم کی جھلیوں کو صحت مند رکھنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ وٹامن اے عمر سے متعلق نسلی انحطاط کو روکنے کے لئے بھی استعمال ہوتا ہے، جو انتہا میں اندھے پن کا باعث بن سکتا ہے۔ یہ آنکھوں کو روشنی جذب کرنے میں بھی مدد کرتا ہے۔

مالٹے میں حل اور ناقابل تحلیل دونوں ریشے ہوتے ہیں اس سے آپ کی آنتوں اور پیٹ کے کام کو ہموار رکھنے میں مدد ملتی ہے، فائبر زیادہ حد تک قبض کے علاج میں مدد کرتا ہے۔

مالٹے کی ایک بہت ہی دلچسپ تاریخ ہے۔ مالٹے کا پہلا مجموعہ ہندوستان کے شمال مشرقی حصے ، جنوب مشرقی ایشیاء اور چین کے جنوب میں اگتا تھا۔ انھوں نے سب سے پہلے 2500 قبل مسیح میں چین میں کاشت کی تھی۔ یہ پہلی صدی عیسوی میں ہی تھا کہ رومن ہندوستان سے روم میں مالٹا کے چھوٹے درخت لے کر گیا تھا۔

کرسٹوفر کولمبس نے ہیٹی میں مالٹا کے باغات لگائے تھے۔ اس نے یہ بیج 1493 میں خریدا تھا۔ سال 1515 تک ، پاناما اور میکسیکو کو بھی پہلے مالٹا کا ذائقہ مل گیا اور اس کے فورا بعد ہی برازیل نےاپنےمالٹے کے باغ اگانا شروع کردیئے۔

 یہ بھی پڑھیں:    ریما خان اور عمران عباس کا گاڑی میں ڈانس۔ ویڈیو کی سوشل میڈیا پر دھوم