(24 نیوز)جہانگیرترین کی زیرصدارت عون چوہدری کی رہائش گاہ پر اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی ۔ترین گروپ نے مختلف سیاسی آپشنز کی تجاویز سامنے آنے کے بعد جہانگیرترین کو حتمی فیصلے کااختیار دیدیا۔ اکثر ارکان نے حکومت مخالف لائحہ عمل میں مسلم لیگ ن کے ساتھ کھڑے ہونے کی تجویز دی۔
ذرائع کے مطابق عون چوہدری کی رہائش گاہ پر ہونیوالے اجلاس میں جہانگیرترین گروپ کی اکثریت نے کھل کر سیاسی میدان میں آنے کا مشورہ دیا،،ترین گروپ کی ا کثریت نے رائے دی کہ وقت آگیاہے کہ کھل کر حکومت مخالف لائحہ عمل اختیار کیاجائے،اکثر ارکان نے حکومت مخالف لائحہ عمل میں مسلم لیگ (ن) کے ساتھ کھڑے ہونے کی تجویز دی ،ذرائع کا کہنا ہے کہ جھنگ سے تعلق رکھنے والے ارکان اسمبلی نے اجلاس میں آزاد حیثیت برقراررکھنے کی تجویز دی ۔ ذرائع کے مطابق ترین گروپ نے عدم اعتماد کی تحریک باضابطہ پیش ہونے پر اپنا لائحہ عمل سامنے لانے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ عدم اعتماد کی تحریک پیش ہونے تک ترین گروپ کا سیاسی کارڈز سینے سے لگائے رکھنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔ ترین گروپ کے ذرائع کے مطابق عدم اعتماد کی تحریک پیش ہونے پر ترین گروپ اپوزیشن کا ساتھ دے سکتاہے ۔ اجلاس میں یہ گفتگو بھی ہوئی کہ حلقوں میں تحریک انصاف کی پوزیشن بہت کمزور ہے اور اس بات خدشہ ظاہر کیا گیا کہ بلدیاتی انتخابات میں مضبوط شخصیات پی ٹی آئی ٹکٹ لینا پسند نہیں کریں گی ۔ ترین گروپ کے ارکان کاموقف تھا کہ مہنگائی نے عام آدمی کی کمر توڑ دی ہے ، حلقوں میں سخت عوامی ردعمل کاسامناہے ۔اجلاس میں یہ گفتگو کی گئی کہ اب ترین گروپ کو متحرک کردار ادا کرنا ہوگا۔ گروپ نے فیصلہ کیا کہ ترین گروپ کے اجلاس وقفے وقفے سے ہوتے رہیں گے ، سیاسی جماعتوں کی جانب سے رابطوں کی حوصلہ شکنی نہیں کی جائے گی ۔
یہ بھی پڑھیں: برطانوی شہزادے پرجنسی حملے کا الزام، عدالت سے باہر 1 کروڑ پائونڈ میں معاملہ طے