(24نیوز) دنیا کا سب سے بلند پہاڑ ماؤنٹ ایورسٹ سر کرنے والے پاکستانی کوہ پیما حسن سدپارہ کے بیٹوں نے پاکستانی کوہ پیماؤں کے ساتھ5ہزار میٹر بلند نیا پہاڑ دریافت کرلیا، پہاڑ سر کرنے والوں میں عابدسدپارہ ،موسیٰ سدپارہ اور صادق سدپارہ سمیت اکبرسدپارہ، علی حیدر سدپارہ اور سلیم سدپارہ شامل ہیں۔
رپورٹ کے مطابق یہ پہاڑی چوٹی سدپارہ گاؤں سے آٹھ گھنٹے پیدل مسافت پرہے، جسے دریافت کرنے کے بعد وہاں سبز ہلالی پرچم لہرادیا گیا ، نئے پہاڑ کا نام ‘حسن سدپارہ پیک’ رکھاگیا ہے۔سیکرٹری الپائن کلب آف پاکستان کرار حیدری کے مطابق حسن سدپارہ کا تعلق اسکردو سے کچھ فاصلے پر واقع سدپارہ گاؤں سے تھا اور انہوں نے کوہ پیمائی کا آغاز 1994 میں کیا تھا اور 1999 سے پیشہ وارانہ کوہ پیمائی شروع کی تھی۔حسن سدپارہ نے 1999 میں قاتل پہاڑ کے نام سے پہچانے جانے والے نانگا پربت، 2004 میں دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی کے ٹو، 2006 میں گیشا برم ون اور گیشا برم ٹو جبکہ 2007 میں براڈ پیک کو سر کیا۔کوہ پیمائی میں اعلیٰ کارکردگی پر حکومت پاکستان نے حسن سدپارہ کو سنہ 2008 میں تمغہ حسن ِ کارکردگی سے بھی نوازا تھا۔
یہ بھی پڑھیں۔ خاتون اول کی تضحیک۔مریم نواز کی گرفتاری کیلئے ایف آئی اے میں درخواست دائر
کوہ پیما حسن سدپارہ کے بیٹوں نے 5ہزار میٹر بلند نیا پہاڑ دریافت کرلیا
Feb 16, 2022 | 20:35:PM