عمران خان کا قمر جاوید باجوہ کیخلاف تحقیقات کیلئے صدر مملکت کو خط

Feb 16, 2023 | 14:08:PM

 (24 نیوز) چئیرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ کے خلاف فوری تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے صدر پاکستان کو خط لکھ دیا۔

سابق وزیراعظم عمران خان نے جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ کی جانب سے حلف کی خلاف ورزیوں کی تفصیلات بھی صدر مملکت کو ارسال کر دیں۔

عمران خان نے صدر پاکستان عارف علوی کو لکھے گئے خط میں کہا کہ گزشتہ چند روز کے دوران عوامی سطح پر نہایت ہوشرباء انکشافات ہوئے ہیں، منظر عام پر آنے والی معلومات سے واضح ہوتا ہے کہ جنرل (ر) باجوہ اپنے حلف کی صریح خلاف ورزی کے مرتکب ہوئے ہیں۔

خط میں کہا گیا کہ جنرل (ر) باجوہ نے جاوید چوہدری کے روبرو اعتراف کیا کہ ''ہم عمران خان کو ملک کے لیے خطرہ سمجھتے تھے''، انہوں نے یہ بھی اعتراف کیا کہ ''ہمارے خیال میں اگر عمران خان اقتدار میں رہے تو ملک کو نقصان ہوگا''، جنرل (ر) باجوہ کی جانب سے ''ہم '' کے لفظ کا استعمال تحقیق طلب ہے، تحقیق کی جائے کہ جنرل (ر) باجوہ کی جانب سے استعمال کئے گئے اس ''ہم'' سے کیا مراد ہے۔

عمران خان کی جانب سے صدر عارف علوی کو لکھے گئے خط میں مزید کہا گیا کہ جنرل (ر) باجوہ کو یہ اختیار کس نے دیا کہ وہ منتخب وزیراعظم کے اقتدار میں رہنے کے باعث ملک کے لئے خطرناک ہونے کے حوالے سے فیصلہ کریں، یہ فیصلہ صرف اور صرف عوام کا ہے کہ وہ کسے وزیراعظم منتخب کرنا چاہتے ہیں۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے خط میں کہا کہ جنرل (ر) باجوہ کا اس ضمن میں خود کو فیصلہ ساز بنانا آئین کے آرٹیکل 244 اور تیسرے شیڈول میں دیے گئے حلف کی صریح خلاف ورزی ہے، انہوں نے اپنی گفتگو میں نیب کو کنٹرول کرنے کا دعوی بھی کیا، اس دعوے کی حقیقت سے قطعا نظر جنرل (ر) باجوہ نے تسلیم کیا کہ انہوں نے شوکت ترین کے خلاف نیب کا مقدمہ ختم کروایا، ان کا یہ دعویٰ بھی حلف کی صریح خلاف ورزی ہے۔

عمران نے صدر عارف علوی کو لکھے گئے خط میں کہا کہ آئین کے تحت افواج پاکستان بذات خود وزارتِ دفاع کے ماتحت ایک ڈیپارٹمنٹ ہے، آئینی نظم کے تحت سویلین حکام یا خودمختار ادارے فوج کے ماتحت نہیں، جنرل (ر) باجوہ نے ایک دوسرے صحافی آفتاب اقبال سے گفتگو میں اعتراف کیا کہ ان کے پاس وزیراعظم عمران خان کے ساتھ اپنی گفتگو کی ریکارڈنگز موجود ہیں، پاکستانی صحافی نے یہ تمام تفصیلات اپنے وی لاگ کے ذریعے قوم کے سامنے رکھی ہیں۔

خط میں کہا گیا کہ جنرل (ر) باجوہ کی جانب سے وزیراعظم سے کی جانے والی گفتگو کی ریکارڈنگز آرمی چیف کے حلف اور بنیادی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے، اس سوال کا جواب اہم ہے کہ جنرل (ر) باجوہ کیوں اور کس حیثیت و اختیار سے خفیہ بات چیت ریکارڈ کیا کرتے تھے۔

سابق وزیراعظم کی جانب سے لکھے گئے خط میں کہا گیا کہ روس، یوکرائن جنگ پر حکومت کی غیر جانبداریت کی پالیسی کی کھلم کھلا خلاف ورزی کرتے ہوئے بھی جنرل (ر) باجوہ نے اپنے حلف کے تقاضوں کو پامال کیا، انہوں نے 2 اپریل 2022 کو اسلام آباد سکیورٹی کانفرنس میں روس یوکرائن جنگ پر حکومت پاکستان کی پالیسی سے یکسر متضاد موقف اپنایا۔

خط میں کہا گیا کہ میں نشاندہی کر دوں کہ معاملے پر حکومت پاکستان کی پالیسی کو وزارت خارجہ اور متعلقہ ماہرین سمیت تمام فریقین کے مابین مکمل اتفاق رائے سے مرتب کیا گیا، آئین کا چیپٹر دوم اور خاص طور پر آرٹیل 243,244 افواج پاکستان کے دائرہ اختیار کی وضاحت کرتے ہیں۔

عمران خان نے خط میں کہا کہ صدر مملکت اور افواج پاکستان کے سپریم کمانڈر ہونے کے ناطے آپ کی آئینی ذمہ داری ہے کہ آپ معاملے کا فوری نوٹس لیں، تحقیقات کے ذریعے تعین کیا جائے کہ آیا آئین کے تحت آرمی چیف کے حلف کی ایسی سنگین خلاف ورزیاں کی گئی ہیں۔

مزیدخبریں