(24 نیوز) اسلام آباد کی انسداد دہشتگری عدالت (اے ٹی سی) سے ضمانت مسترد ہونےکے بعد حفاظتی ضمانت کی درخواست پر لاہور ہائی کورٹ میں عمران خان کو پیش ہونے کے لیے 4 بجے تک کی مہلت مل گئی۔
اسلام آباد کی انسداد دہشتگری عدالت سے ضمانت مسترد ہونے کے بعد عمران خان کی حفاظتی ضمانت کی درخواست پر لاہور ہائی کورٹ میں سماعت ہوئی۔ عمران خان کے وکلا جسٹس طارق سلیم شیخ کے روبرو پیش ہوئے، ایڈووکیٹ اظہر صدیق نے عمران خان کی جانب سے اپنا وکالت نامہ جمع کرایا۔
وکیل عمران خان کا کہنا تھا کہ ڈاکٹرز سے میٹنگ چل رہی ہے، سکیورٹی پر پارٹی تحفظات ہیں،2 گھنٹے میں پوری کوشش ہے کہ عمران خان کسی طرح پہنچ سکیں۔
عمران خان کے وکیل کی درخواست پر عدالت نے ساڑھے بارہ بجے تک وقفہ کیا مگر سابق وزیراعظم لاہور ہائی کورٹ میں پیش نہ ہوئے۔
حفاظتی ضمانت کی درخواست پر دوبارہ سماعت شروع ہوئی تو معاون وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ایڈووکیٹ اظہر صدیق ہدایات لے کر آرہے ہیں، کچھ وقت دے دیں جس کے بعد عدالت نے سماعت میں دوسری مرتبہ وقفہ کیا اور سماعت کے لیے 2 بجے کا وقت مقرر کیا۔
2 بجےعمران خان کی حفاظتی ضمانت کے لیے درخواست پر سماعت دوبارہ شروع ہوئی تو عمران خان کے وکیل اظہر صدیق اور معالج ڈاکٹر فیصل سلطان عدالت میں پیش ہوئے۔
وکیل اظہر صدیق کا کہنا تھا کہ ایک اور درخواست ضمانت دائر ہوئی ہے، ڈاکٹر سے میٹنگ ہوئی ہے، عدالت کے حکم پر عمل کے لیے تیار ہیں، ڈاکٹر طارق سلطان یہیں ہیں۔ جسٹس طارق سلیم کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر کو نہیں سننا، شرط ہے کہ عمران خان پہلے عدالت میں پیش ہوں۔
وکیل عمران خان کا کہنا تھا کہ دوسری درخواست ضمانت کا انتظار کرلیں اس پر عدالت نے کہا کہ اس کے انتظار کی ضرورت نہیں، آپ موجودہ درخواست پر دلائل شروع کریں۔
وکیل عمران خان کا کہنا تھا کہ میں موجودہ درخواست ضمانت واپس لینا چاہتا ہوں۔ اس دوران حلف نامے اور وکالت نامے پر عمران خان کے مختلف دستخط ہونے پر لاہور ہائی کورٹ نے نوٹس لے لیا۔
عدالت نے عمران خان کے وکیل کو درخواست واپس لینے کی استدعا بھی رد کر دی۔ وکیل اظہر صدیق نے دستخط مختلف ہونے پر جواب کے لیے وقت مانگ لیا۔
عدالت کا کہنا تھا کہ سماعت 4 بجے دوبارہ کریں اس معاملےکو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا، اس میں عمران خان یا وکیل کو توہین عدالت کا نوٹس دیں گے، درخواست کو التوا میں رکھ رہے ہیں۔ عدالت نے سماعت 4 بجے تک ملتوی کر دی۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز انسداد دہشت گردی عدالت کے جج جواد عباس نے الیکشن کمیشن کے باہر احتجاج سے متعلق کیس میں عمران خان کی استثنیٰ کی درخواست خارج کر دی تھی۔