(ویب ڈیسک)میانمار میں عرصہ حیات تنگ ہونے کے بعد بھارت میں بسنے والے روہنگیا مسلمانوں کی جبری مذہبی تبدیلی کا انکشاف ہوا ہے ۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے ’’ الجزیرہ ‘‘کے مطابق میانمار سے آنے والے روہنگیا مسلمانوں کی بھارت میں جبری مذہبی تبدیلی کا انکشاف ہوا ہے ، بھارت نے مذہبی انتہا پسندی اور جبری تبدیلی کی نئی مثال قائم کر دی ہے، میانمار سے آنے والے روہنگیا مسلمانوں کو جبری طور پر مذہب تبدیل کرنے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔
اقوام متحدہ کے قوانین کے مطابق ہر انسان کو اپنے مذہب کی کھلی آزادی ہے اور اس میں کسی قسم کا جبر نہیں کیا جا سکتا، بھارت اس غیر قانونی عمل کا کھلم کھلا مرتکب ہو رہا ہے، مسلمانوں کو اس حد تک مجبور کیا جا رہا ہے کہ انکے پاس ہندو بننے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں، بھارتی انتہا پسند ہندومسلمانوں کو جان لینے کی دھمکیاں دے رہے ہیں۔
ہندو راشٹر کے پیروکار میانمار سے آئے روہنگیا مسلمانوں کا جینا حرام کر رہے ہیں، جس پر میانمار کے مسلمانوں نے عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ وہ اس انسانیت سوز واقعے اور غیر قانونی عمل پر سخت سے سخت نوٹس لے۔