(24نیوز) سابق وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا و رہنما پاکستان تحریک انصاف پارلیمنٹیرینز پرویز خٹک نے سیاست میں دوبارہ متحرک ہونے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک سال کی سیاسی خاموشی ختم کر رہا ہوں، بھائی لیاقت خٹک سے صلح کر لی ، اب دونوں مل کر 22 فروری کو نوشہرہ میں جلسے میں عوامی قوت کا مظاہرہ کریںگے۔
اپنے ایک بیان میں پرویز خٹک نے کہا ہے کہ انہوں نے کہا کہ میں نے اپنے بھائی لیاقت خٹک سے صلح کر لی ہے اب دونوں مل کر جلسہ کریں گے۔
واضح رہے کہ پرویز خٹک نے اس قبل 23 جنوری کو بھی اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ میں مذاق نہیں کر رہا میری حکومت آنے والی ہے، جتنی بھی حکومتیں گزری ہیں کیا انہوں نے کبھی عوام کی خدمت کی؟ ملک میں غریب کا کوئی پرسان حال نہیں، یہ فرق کون ختم کرے گا کہ غریب کا بچہ مزدور اور امیر کا بچہ افسر بنے گا؟ میں نے اپنے دور حکومت میں سکولوں میں اساتذہ کی حاضری یقینی بنائی۔جب میں وزیر اعلیٰ بنا تو ہسپتالوں میں ڈاکٹرز کی حاضری یقینی بنائی، تھانے میں غریب پر بدمعاشی چلتی تھی میں نے یہ سب ختم کیا،مران خان نے کہا قرضہ لیا تو خودکشی کر لوں گا۔ انہوں نے قرضہ لیا تو خودکشی کیوں نہیں کرتے؟ بانی پی ٹی آئی ملک کو ٹھیک نہیں کر سکتا جھوٹ بول رہا ہے۔ ایماندار لیڈر آئیں گے تو ملک کی تقدیر بدل جائے گی۔ قوم کو مخلص اور ایماندار قیادت کی ضرورت ہے۔ قوم کے حقیقی مجرم کرپٹ سیاستدان ہیں، وزیر اعظم نے قرضے لیے لیکن ملک کو پاؤں پر کھڑا نہ کیا، عوام نے مجرمان کو نہ پہچانا تو مزید نقصان ہوگا۔ پرویز خٹک نے کہا تھا کہ عمران خان نے کہا نیا پاکستان بنائیں گے تو میں نے ان کا ساتھ دیا، میرے بغیر وہ خیبر پختونخوا میں حکومت نہیں بنا سکتے تھے، انہوں نے کہا میرے دور میں انصاف ہوگا، کہاں انصاف ہوا۔
یہ بھی پڑھیں:پروفیسر ساجد میر ساتویں مرتبہ جمعیت اہل حدیث پاکستان کے امیر منتخب