(24نیوز) پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں پر شروع ہونے والے ہنگاموں میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 225 ہوگئی ہے جن میں 19 پولیس اہلکار بھی شامل ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق قازقستان میں رواں ماہ کے اوائل میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے بعد ملک گیر ہنگامے پھوٹ پڑے تھے جس کے بعد صدر نے حکومت کو برطرف کرکے نیا وزیراعظم مقرر کردیا تھا۔اس کے باوجود ملک دو اہم صوبوں میں تاحال ایمرجنسی اور رات کا کرفیو نافذ ہے۔ مظاہروں کا سلسلہ بھی جاری ہے اور صدر کو قیمتوں میں اضافے کا ذمہ دار ٹھہرا کر مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے جس پر صدر قاسم نے کریک ڈاﺅن آپریشن کا حکم دیدیا۔
محکمہ داخلہ کی جانب سے جاری تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں 19 پولیس اور فوجی اہلکار بھی شامل ہیں اور مجموعی طور پر ایک ہزار کے لگ بھگ زخمی بھی ہوئے ہیں جب کہ سرکاری املاک کو بھی شدید نقصان پہنچا ۔
یہ بھی پڑھیں۔ امریکا کا سب سے طاقت ور دشمن کون۔۔ صدر بائیڈن نے بتا دیا
پٹرولیم قیمتوں میں اضافہ۔۔ہنگامے۔۔ ہلاکتوں کی تعداد 225 ہوگئی
Jan 16, 2022 | 19:45:PM