ہمارا مقابلہ کسی سیاسی جماعت سے نہیں ، غربت اور بیروزگاری سے ہے ، بلاول بھٹو
ہم آپ کیلئے سوچتے ، کام کرتے اور قربانی دیتے ہیں ، نوڈیرو میں بلاول عوام سے ہمکلام
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز )چیئرمین پیپلزپارٹی اور سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو کا نوڈیرو میں عوامی جم غفیر سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی نے ہر دورمیں آئین اور جمہوریت کا دفاع کیا، ہم آپ کے لیے سوچتے ہیں، کام کرتے ہیں اور آپ کے لیے ہی قربانی دیتے ہیں، دیگر سیاستدان صرف اپنے لیے سوچتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی کے نوڈیر و میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم نے آمریت اور سلیکٹڈ دور کا بھی مقابلہ کیا، عوام کےحقوق پر ڈاکہ ڈالنےوالوں کا مقابلہ کریں گے، نفرت اور تقسیم کی سیاست کو ختم کریں گے، 18اکتوبر کارساز دہشت گردی کا بڑا سانحہ تھا،8فروری کو عوام نفرت کی سیاست کو ہمیشہ کیلئے ختم کردیں گے۔
بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ اگر ایک شخص کو چوتھی بار مسلط کیا گیا تو عوام نقصان اٹھائیں گے،پیپلزپارٹی جمہوریت پریقین رکھتی ہے، سازش کی جارہی تھی کہ ایک بار پھرون یونٹ قائم کیا جائے،ہم نے مل کے اس سازش کوناکام بنایا، امیرالمومنین بننےکی سازشوں کوبھی ناکام کیا،پیپلزپارٹی نےان تمام قوتوں کا مقابلہ کیا جوعوام کے حق پرڈاکہ مارنا چاہتی تھیں۔
چیئرمین پی پی نے تقریب سے خطاب میں کہا کہ اگر فروری 8 کے الیکشن میں ایک بار پھر ایک شخص کو ہم پر وزیراعظم مسلط کیا جاتا ہے تو اس کا نقصان عوام اٹھائیں گے، آپ نے میری آواز اور نمائندہ بن کر گھر گھر پہنچنا ہے، میرا پیغام اور منشور پہنچانا ہے، پی پی کو کامیاب کرانا ہے تاکہ ایسی حکومت بنائیں جو عوام کی حکومت ہو، نہ کہ وہ پرانے سیاستدانوں کی پرانی سیاست کی حکومت ہو۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم آپ کے لیے سوچتے ہیں، کام کرتے ہیں اور آپ کے لیے ہی قربانی دیتے ہیں، دیگر سیاستدان صرف اپنے لیے سوچتے ہیں۔
پی پی چیئرمین نے مزید کہا کہ ایک طرف معاشی بحران تو دوسری طرف سیاسی بحران ہے،افغانستان کےحالات کے اثرات پاکستان کے عوام بھگت رہے ہیں،کسی کوکوئی احساس اورفکر نہیں کہ عوام کتنی تکلیف میں ہیں،ان کواندازہ نہیں کہ اسلام آباد میں کیے گئے فیصلوں کا اثرکیا ہوتا ہے، ان فیصلوں کی وجہ سے پاکستان میں تاریخی مہنگائی، بےروزگاری اورغربت ہے۔
بلاول نے مزید کہا کہ معاشرے میں نفرت اورتقسیم کی سیاست چل رہی ہے،یہ گالم گلوچ کی سیاست سے شروع ہوتے ہوئے ذاتی دشمنی کی سیاست تک پہنچ چکے ہیں،دہشتگردی جو سر اٹھارہی ہے اسے کاٹ دیں گے، ملک کو آئینی اور سیاسی بحران سے نکالیں گے،انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہمارا مقابلہ کسی سیاست جماعت یا سیاستدان سے نہیں،ہمارا مقابلہ، غربت بیروزگاری اور مہنگائی سے ہے۔
یہ بھی پڑھیں : الیکشن کمیشن کا انتخابات کیلئے سخت سیکیورٹی پلان، لاہور پولیس کیلئے مشکلات کھڑیں