انتخابی نشانات تبدیل ہونے سے متعلقہ حلقوں میں الیکشن ملتوی ہوسکتے ہیں، الیکشن کمیشن
Stay tuned with 24 News HD Android App
(عثمان خان) الیکشن کمیشن آف پاکستان کا کہنا ہے کہ انتخابی نشانات کی تبدیلی کا عمل جاری رہا تومتعلقہ حلقوں میں الیکشن ملتوی کرنے کے علاوہ کوئی راستہ باقی نہیں رہے گا۔
ترجمان الیکشن کمیشن کے مطابق انتخابی نشان الاٹ ہونے کے بعد مختلف فورمز سے انتخابی نشان تبدیل کیے جا رہے ہیں جبکہ الیکشن کمیشن انتخابی نشانات کی الاٹمنٹ کے بعد تینوں پرنٹنگ کارپوریشنز کو بیلٹ پیپرز کی چھپائی کا آرڈر دے چکا ہے اور پرنٹنگ کا کام شروع ہوگیا ہے۔
ترجمان کے مطابق اگر اسی طرح انتخابی نشانات کی تبدیلی کا عمل جاری رہا تو اس سے ایک طرف ان حلقوں میں الیکشن میں تاخیر کا خدشہ پیدا ہوجائے گا جبکہ بیلٹ پیپر دوبارہ پرنٹ کروانا پڑیں گے جس کیلئے پہلے ہی وقت محدود ہے، تو دوسری طرف جو اسپیشل کاغذ بیلٹ پیپرز کیلئے مہیا ہے، وہ بھی ضائع ہو جائے گا۔
#ECP pic.twitter.com/TKKzntMKTs
— Spokesperson ECP (@SpokespersonECP) January 16, 2024
2018ء کے انتخابات میں 800 ٹن کاغذ بیلٹ پیپر کی چھپائی کیلئے استعمال ہوا تھا جبکہ 2024ء کے انتخابات میں 2070 ٹن کاغذ استعمال ہونے کا تخمینہ ہے۔ اسی طرح 2018ء کے انتخابات میں 11700 امیدواروں نے حصہ لیا تھا جبکہ اس بار 18059 امیدوار میدان میں ہیں۔
2018ء میں 220 ملین بیلٹ پیپرز چھپوائے گئے تھے جبکہ اس بار 260 ملین بیلٹ پیپرز چھپوائے جا رہے ہیں۔ اس سلسلے میں الیکشن کمیشن میٹنگ کررہا ہے کہ اس صورتحال سے کیسے نبرد آزما ہوا جائے اور کمیشن کی طرف سے بار بار جو ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ اب انتخابی نشان تبدیل نہ کیے جائیں، ان پر کیسے عمل کروایا جائے۔
ترجمان کے مطابق اس تجویز پر بھی غور کیا جارہا ہے کہ اگر انتخابی نشانات کو تبدیل کرنے کا یہ سلسلہ نہ رکا تو ایسے انتخابی حلقوں میں الیکشن ملتوی کرنے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں رہے گا۔