(24نیوز)وزیراعظم عمران خان اور افغانستان کے صدر صدر اشرف غنی کے درمیان جمعہ کو تاشقند میں جاری کانفرنس کی سائیڈلائن پر دونوں رہنماﺅں کے درمیان ملاقات ہوئی۔
ذرائع کے مطابق ملاقات میں افغانستان کی موجودہ صورتحال ، پاک افغان تعلقات اور خطے کی صورتحال پر گفتگو کی گئی۔دوسری جانب وزیرِ اعظم عمران خان نے افغان صدر اشرف غنی کو آئینہ دکھاتے ہوئے ان کے پاکستان پر لگائے گئے تمام الزامات مسترد کر دیئے۔افغان صدر اشرف غنی کی جانب سے پاکستان پر عائد کئے گئے الزام کے ردِ عمل میں وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان پر افغانستان کے صدر اشرف غنی کی جانب سے الزام لگایا جا رہا ہے۔کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ افغانستان کی صورتِ حال کا ذمے دار پاکستان کو ٹھہرانا شدید ناانصافی ہے، کوئی ملک افغان امن کے لئے سب سے زیادہ کوششیں کر رہا ہے تو وہ پاکستان ہے۔
عمران خان نے کہا کہ جب ہم کہہ رہے تھے کہ طالبان سے بات چیت کریں تب بات چیت نہیں کی گئی، اب طالبان فتح کے قریب ہیں تو بات چیت کی بات کی جا رہی ہے ایسی صورتحال میں طالبان کب ہماری بات سنیں گے۔انہوں نے کہا کہ افغانستان میں امن کے لئے سب سے زیادہ پاکستان نے قربانیاں دیں، افغانستان میں امن کا سب سے زیادہ خواہش مند پاکستان ہے۔
وزیرِ اعظم نے کہا کہ جب افغانستان میں ڈیڑھ لاکھ نیٹو افواج تھیں، ا±س وقت طالبان کو مذاکرات کی ٹیبل پر لانا چاہئے تھا ۔ انہوں نے کہا کہ خطے کے ممالک کے آپس میں جڑنے کے لئے بڑا چیلنج مسئلہ کشمیر ہے، پاکستان اور بھارت تنازعات حل کر لیں تو سارا خطہ بدل جائے گا۔واضح رہے کہ افغانستان کے صدر اشرف غنی نے سینٹرل اینڈ ساﺅتھ ایشیاءکانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ پاکستان سے 10 ہزار جنگجو افغانستان میں داخل ہوئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں۔گلوکارعاطف اسلم نے اپنی ادھوری محبت کی کہانی سنادی؛ ویڈیو وائرل