(24 نیوز )قومی وویمن کرکٹ ٹیم کی کھلاڑی ندا ڈار کے خلاف صنفی امتیاز سے متعلق جملہ کسنے پر سابق قومی کرکٹر عبد الر زاق کو کڑی تنقید کا سامنا کرنا پڑا تاہم اب اس حوالے سے ان کا موقف بھی سامنے آگیا ہے۔
مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر انہوں نے کہا ایک ٹی وی شو کے آدھے کلپ کو شیئر کر کے ایک کمنٹ کو اجاگر کیا گیا جو میں نے ساتھی کرکٹر ندا ڈار کے بارے میں کیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ اگرچہ یہ تبصرے ہلکے پھلکے انداز میں اور کسی کو ناراض کرنے کے لئے نہیں کیے گئے تھے ، لیکن ان الفاظ کو غلط طریقے سے پیش کیا گیا۔
عبد الرزاق نے کہا کہ اس کے بعد میں نے نڈا ڈار کو فون کیا ہے اور اپنا موقف واضح کیا۔ان کا کہنا تھا کہ مجھے تمام خواتین خصوصا ً ہماری خواتین کرکٹرز کابے حد احترام ہے جنہوں نے ہمارے کھیل میں زبردست کامیابی حاصل کی ہے۔ ندا ہماری چمکتی ہوئی سٹار ہیں اور وہ پاکستان کا فخر ہیں۔
واضح رہے کہ نجی نیوز چینل کے پروگرام میں عبد الرزاق نے ندا ڈار کی جسامت اور ان کی شادی کے حوالے سے تبصرہ کیا تھا۔ ایک موقع پر جب نعمان اعجاز نے ندا ڈار سے پوچھا کہ اگر وہ کرکٹر نہ ہوتیں تو کس شعبے کا انتخاب کرتیں۔ اس پر ندا ڈار نے کہا کہ ”میں پھر بھی پروفیشنل ایتھلیٹ ہی بنتی۔“
یہاں پروگرام کی شریک میزبان وفا بٹ نے کھلاڑیوں کی شادی کی بات چھیڑتے ہوئے کہا کہ شادی کے بعد لڑکیوں کو کھیل چھوڑنا پڑ جاتا ہے۔ اس پر ندا ڈار بولیں کہ ” لڑکیوں کی یہی کوشش ہوتی ہے کہ جتنی کرکٹ کھیل سکتی ہیں کھیل لیں، کیونکہ شادی کے بعد کچھ پتا نہیں ہوتا۔“نداڈار کی اس بات پر تبصرہ کرتے ہوئے عبدالرزاق نے کہہ دیا کہ ”ان کی شادی نہیں ہوتی، ان کی فیلڈ ایسی ہے، جب یہ کرکٹربن جاتی ہیں تو پھر یہ چاہتی ہیں کہ مردوں کی ٹیم کے لیول تک آ جائیں۔ یہ ثابت کرنا چاہتی ہیں کہ صرف مرد ہی نہیں، وہ بھی یہ سب کچھ کر سکتی ہیں۔ اس لیے وہ احساسات شادی کرنے سے ختم ہو جاتے ہیں۔“
عبدالرزاق نے مزید کہا کہ ”آپ ان سے (نداڈار کی طرف اشارہ کرتے ہوئے)ہاتھ ملا کر دیکھ لیں، یہ لڑکی تو نہیں لگتیں۔“
یہ بھی پڑھیں: انجری کا شکار فاسٹ باؤلر حسن علی کیلئے ایک اور بری خبر