(ویب ڈیسک )الیکشن کمیشن آف پاکستان نے عمران خان کے اس الزام کو مسترد کر دیا کہ وہ پارٹی کیخلاف فیصلے کر رہے ہیں، کمیشن نے اس تاثر کو غلط اور بے بنیاد قرار دیا۔ الیکشن کمیشن کا رد عمل عمران خان کی لاہور ورکرز کنونشن میں چیف الیکشن کمشنر پر سخت تنقید کے بعد سامنے آیا۔
تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی چیئرمین کے الزامات کا جواب دیتے ہوئے الیکشن کمیشن آف پاکستان کا کہنا تھا کہ کمیشن آئینی ادارہ ہے جو اپنے تمام فیصلے آئین و قانون کی روشنی میں کرتا ہے، کچھ لوگ جان بوجھ کر یہ تاثر دے رہے ہیں کہ کمیشن میں فیصلے انفرادی سطح پر ہو رہے ہیں اور یہ تاثر غلط اور حقائق کے منافی ہے، یہ بالکل غلط اور بے بنیاد بات ہے، جنوری 2020ء سے اب تک ہونے والے تمام فیصلے (چاہے کمیشن کے ارکان کی تعداد تین تھی یا پانچ) اتفاق رائے سے کیے گئے اور کسی بھی فیصلے میں ایک بھی اختلافی نوٹ سامنے نہیں آیا، کمیشن تمام فیصلے ملک کی بہتری کیلئے اور آئین اور قانون اور حلف کی پاسداری کرتے ہوئے کرتا رہے گا، اور ادارہ کسی دباؤ میں نہیں آئے گا۔
چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کے قریبی ذرائع نے بتایا کہ اپنی وزارت عظمیٰ کے دوران عمران خان مختلف خفیہ ملاقات کیلئے پیغامات بھجواتے رہے ہیں لیکن چیف الیکشن کمشنر نے پیغام لانے والوں سے کہہ دیا کہ وہ ملاقات نہیں کر سکتے انہوں نے مزید کہا کہ چیف الیکشن کمشنر کی وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز یا ن لیگ کی نائب صدر مریم نواز سے زندگی میں کبھی ملاقات نہیں ہوئی۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ چیف الیکشن کمشنر نے اُس وقت کے وزیراعظم عمران خان کو جوابی پیغام بھیجتے ہوئے کہا تھا کہ چیف الیکشن کمشنر کی حیثیت سے اُن کا دفتر تمام سیاست دانوں اور ہر سیاسی جماعت کیلئے کھلا ہے لیکن اُن کیلئے کسی ایک فرد بشمول وزیراعظم سے خفیہ ملاقات کرنا ممکن نہیں۔ موجودہ چیف الیکشن کمشنر ایسے شخص نہیں جو کسی سیاسی جماعت کے دباؤ میں آ جائیں گے یا اپنے خلاف جھوٹی یا جعلی باتوں پر دفاعی حکمت عملی اختیار کریں گے۔
واضح رہے کہ سابق وزیراعظم اور پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے متعدد مرتبہ چیف الیکشن کمشنر پر حمزہ شہباز اور مریم نواز کے ساتھ لاہور میں خفیہ ملاقات کا الزام عائد کیا ہے۔ ذریعے نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ سکندر سلطان کی زندگی میں کبھی حمزہ یا مریم سے ملاقات نہیں ہوئی۔ کہا جاتا ہے کہ سکندر سلطان کبھی کبھار لاہور جاتے ہیں لیکن اس کی وجہ یہ ہے کہ اُن کے اہل خانہ یہاں رہتے ہیں، وہ ان کے ساتھ وقت گزارنے کیلئے جاتے ہیں لیکن یہاں جان بوجھ کر چیف الیکشن کمشنر کیخلاف جھوٹ پھیلایا جا رہا ہے تاکہ انہیں متنازع شخصیت بنا کر پیش کیا جا سکے۔یہ مہم اسلیے شروع کی گئی کیونکہ الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کی غیر ملکی فنڈنگ کے کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا ہے، کمیشن ایسے دباؤ میں نہیں آئے گا۔
یاد رہے کہ عمران خان کا کہنا تھا کہ چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کو عہدے پر بیٹھنے کا حق نہیں، انہیں استعفیٰ دینا چاہئے، وہ اکیلے ہی فیصلے کرتے ہیں اور تمام فیصلے پی ٹی آئی کیخلاف ہوتے ہیں، ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ تمام جماعتوں کیخلاف فارن فنڈنگ کیس کی سماعت ملا کر کی جائے، اس کیس میں پی ٹی آئی کیخلاف شواہد گھڑ کر سازش کی جا رہی ہے۔