دھاندلی روکنے کا معاملہ: تحریک انصاف نے بڑا پلان بنالیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز) پنجاب میں حکمران اتحاد کیجانب سے ضمنی انتخاب میں تاریخی دھاندلی کی کوششیں ناکام بنانے کا معاملہ، تحریک انصاف نے دھاندلی کیخلاف جامع حکمتِ عملی کو حتمی شکل دے دی گئی۔
چیئرمین عمران خان کی منظوری سے مرکزی سیکرٹری جنرل اسد عمر نے قائدین کو ذمہ داریاں سونپ دیں۔ حکمران اتحاد کی جانب سے انتخاب پر ڈاکہ ڈالنے کی کوششوں کیخلاف فوری طور پر شدید مزاحمت کی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں:ضمنی انتخابات: پنجاب پولیس نے بڑا قدم اٹھالیا
مرکزی قائدین ہر صوبائی نشست پر پورے انتخابی عمل پر کڑی نگاہ رکھیں گے۔ پولیس، انتظامیہ اور پولنگ سٹاف کی سرگرمیوں پر بھی گہری نظر رکھی جائے گی۔ حکمران اتحاد کے امیدواروں کی حرکات و سکنات اور قانون کو ہاتھ میں لینے کی کوششوں پر فوری ردعمل دیا جائے گا۔
انتخابی عمل کو سست روی کا شکار کرنے، ووٹرز پر اثرانداز ہونے اور ٹرن آوٹ کو متاثر کرنے کی کوششوں کو بطورِ خاص ناکام بنایا جائے گا۔ تحریک انصاف کے قائدین خواتین پولنگ بوتھس اور حساس پولنگ سٹیشنز پر گڑبڑ کے تدارک کیلئے تشکیل دی گئی خصوصی ٹیموں سے مسلسل فیڈبیک حاصل کریں گے۔
ہر پولنگ سٹیشن پر نہایت تربیت یافتہ پولنگ ایجنٹس تعینات کئے جائیں گے۔ پولنگ ایجنٹس کے کام میں کسی بھی طرح کی رکاوٹ پر بھرپور ردعمل دیا جائے گا۔ ووٹوں کی گنتی، نتائج کی تیاری اور رپورٹنگ کے عمل کی کڑی نگرانی کی جائے گی۔
تحریک انصاف کے قائدین مصدقہ نتائج کے بروقت حصول کیلئے تیار کردہ جامع حکمت عملی نافذ کریں گے۔ نتائج اور پولنگ سامان کی ریٹرننگ افسران کے دفتروں تک منتقلی کے عمل پر بھی خصوصی نگاہ رکھی جائے گی۔ انتخابی حلقوں میں موجود قائدین خصوصی نظام کے تحت قائم مرکزی الیکشن کنڑول روم کو لمحہ بہ لمحہ صورتحال سے آگاہ رکھیں گے۔
راولپنڈی ڈاکٹر بابر اعوان اور فیاض الحسن چوہان کے سپرد کردیا گیا۔ شہریار آفریدی اور کنول شوذب خوشاب میں فرائض سنبھالیں گے۔ فیصل جاوید خان اور جمشید اقبال چیمہ بھکر میں انتخابی عمل کی نگرانی کریں گے۔ فرخ حبیب اور ولید اقبال فیصل آباد میں محاذ سنبھالیں گے۔
علی محمد خان اور زلفی بخاری جھنگ میں خدمات سرانجام دیں گے۔ عالیہ حمزہ اور عاطف خان شیخوپورہ کے حلقے میں انتخابی عمل کی نگرانی کریں گی۔ شفقت محمود اور حماد اظہر لاہور میں انتخاب پر ڈاکہ ڈالنے کی کوششیں ناکام بنائیں گے۔
علی نواز اعوان اور صمصام بخاری کو ساہیوال کی ذمہ داری سونپ دی گئی۔ شاہ محمود قریشی اور ملیکہ بخاری ملتان میں محاذ سنبھالیں گے۔ شبلی فراز اور ڈاکٹر شہزاد وسیم لودھراں میں خدمات سرانجام دیں گے۔
شوکت لالیکا اور شوکت بسرا بہاولنگر میں نگرانی کریں گے۔ قاسم سوری اور عمر چیمہ کو مظفرگڑھ کی ذمہ داری سونپ دی گئی۔ حسان خاور اور مراد سعید لیہ میں انتخابی عمل کی کڑی نگرانی کا فریضہ سرانجام دیں گے۔ زرتاج گل اور سینیٹر عون عباس بپی ڈیرہ غازی خان کا محاذ سنبھالیں گے۔