غداری،پابندی،اتحادیوں میں دراڑ،بلاول بھٹو ڈٹ گئے ،حکومت پھنس گئی
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)اگر فرض کریں تحریک انصاف پیپلزپارٹی کے ساتھ چلنے کو تیار ہوجاتی ہے تو پھر اِس کو بھاری سیاسی نقصان اُٹھانا پڑسکتا ہے ۔بہرحال یہ طے ہے کہ پیپلزپارٹی اِس وقت ن لیگ کی اہم اتحادی جماعت ہے اگر یہ ہاتھ اُٹھا لے تو حکومت گرسکتی ہے۔اور حالیہ دنوں میں آصف زرداری نے اِس حوالے سے معنی خیز بیان بھی دیا تھا ۔
پروگرام ’10تک ‘کے میزبان ریحان طارق کہتے ہیں کہ جس میں اُنہوں نے فرمایا تھا کہ آئی ایم ایف سے قرضے لیکر عوام کا امتحان لیا جارہا ہے۔ ن لیگ سے حکومت نہیں چل رہی۔ ہم حکومت بنانا بھی جانتے ہیں اور گرانا بھی، ہم اپنی عوام کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔یعنی پیپلزپارٹی اپنی اتحادی جماعت کو ناکام تصور کر رہی ہے ۔اب ن لیگ کو ایک ہی وقت میں عدالتی،معاشی ،اور اپنے اتحادیوں کے ساتھ اپنی ہی جماعت کے دباؤ کا سامنا ہے ۔ایسے میں پھر یہ قیاس آرائیاں تو ہوں گی کہ حکومت چند دنوں کی مہمان ہے۔ایک حقیقت یہ بھی ہے کہ حکومت تحریک انصاف کے اداروں کیخلاف اُگلتے زہر کو کاؤنٹر کرنے میں ناکام رہی ہے جس کی وجہ سے اداروں میں تشویش کی لہر پائی جاتی ہے اور ادارے حکومت سے اِس معاملے پر خوش نظر نہیں آتے۔اب یہی وجہ ہے کہ حکومت کو پی ٹی آئی کے بیانیے سے نمٹنے کا چیلنج بھی درپیش ہے جس سے نمٹنے کیلئے وہ تحریک انصاف کیخلاف پابندی لگانے جارہی ہے۔پیپلز پارٹی کے رہنماء حسن مرتضیٰ کیا کہتے ہیں دیکھئے یہ ویڈیو