وزیراعظم بھی قانون توڑے تو پولیس کو ایکشن لینا چاہئے، عمران خان
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)وزیراعظم عمران خان نے کہاہے کہ پولیس کا کام قانون کا نفاذ ہے،جس ملک میں پولیس ٹھیک کام کرتی ہے وہاں خوشحالی آتی ہے،عمران خان قانون توڑے تو پولیس کو ایکشن لینا چاہئے، اگرجہاں ایکشن لیناہواورآپ نے نہ لیا تو میں آپ کے خلا ف ایکشن لوں گا۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں شہریوں کے تحفظ کو مزید مضبوط کرنے کیلئے ایگل سکواڈ کا افتتاح کر دیا ،وزیراعظم عمران خان نے سیف سٹی پراجیکٹ اسلام آباد کے ہیڈ آفس کا دورہ کیا، وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد اور آئی جی اسلام آباد قاضی جمیل الرحمان نے استقبال کیا ،وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے وزیراعظم کو سیف سٹی منصوبے میں توسیع کے حوالے سے بریفنگ دی۔
دوران بریفنگ بتایا گیا کہ سیف سٹی منصوبہ آئی ٹی بیسڈ پولیسنگ نظام کے تحت اسلام آباد میں جدید ٹیکنالوجی سے جرائم کی روک تھام، ٹریفک کی نگرانی و بلا تعطل روانی، جرم کی جگہ کا تعین و بروقت کارروائی، جی آئی ایس میپنگ اور جیو ٹیگنگ سر انجام دینے میں معاونت کرتا ہے، سیف سٹی منصوبہ ایگل سکواڈ کو جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے مانیٹر کرنے کے ساتھ ساتھ ان کی معاونت، بروقت کاروائی اور ریسپانس ٹائم کو کم کرنے کو یقینی بنائے گا، 100 موٹرسائیکلوں پرمشتمل ایگل سکواڈ میں 500 جوان وفاقی دارالحکومت کی پٹرولنگ پر معمور ہونگے، جدید آلات جیسے کہ ایل ٹی ای سیٹ اور جی آئی ایس سسٹم سے لیس ایگل سکواڈ بین الاقوامی معیار کے عین مطابق جرائم کی روک تھام میں اہم کردار ادا کرے گا، دورے کے موقع پر اسلام آباد پولیس کے سینئر افسر اور جوان بھی موجود تھے۔
وزیراعظم عمران خان نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پولیس کا کام قانون کا نفاذ ہے،جس ملک میں پولیس ٹھیک کام کرتی ہے وہاں خوشحالی آتی ہے، جس معاشرے میں امن ہوتا ہے وہیں خوشحالی آتی ہے، لاانفورسمنٹ کا مطلب یہ نہیں ہوتا کہ چھوٹے لوگوں کو پکڑ کر جیل میں ڈالو،کبھی بھی پولیس کو ریڑھی بان جیسے لوگوں سے سختی نہیں کرنی چاہئے ،ایسے طبقے کیلئے پولیس کے پاس رحم کا جذبہ ہونا چاہئے۔
وزیراعظم عمران خان نے کہاکہ طاقتور جب قانون توڑے اس پر پولیس کو سختی کرنی چاہئے، کوئی بھی مقدس گائے نہیں ہے،عمران خان قانون توڑے تو پولیس کو ایکشن لینا چاہئے، اگرجہاں ایکشن لیناہواورآپ نے نہ لیا تو میں آپ کے خلا ف ایکشن لوں گا۔
انہوں نے کہاکہ قانون کی حکمرانی تب ہوتی ہے جب سب قانون کے نیچے ہوں، 60 کی دہائی میں پاکستان کی پوری دنیا میں عزت تھی ،میری یہی ہدایت ہے قانون جو بھی توڑے اس سے رعایت نہ کریں ،ان کاکہناتھا کہ پولیس فورس کو منظم کرنے کیلئے ہر طرح سے مدد کریں گے،دارالحکومت میں امن ہو تو پوری دنیا میں اچھا پیغام جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: داخلے پرپابندی ۔۔ 2 ارکان کو ایوان سے نکال دیا گیا۔۔ علی گوہر دروازے پر ہی روک لئے گئے