(24 نیوز)قومی اسمبلی میں بجٹ بحث کے دوران ارکان پارلیمنٹ کے ایک دوسرے کو کتابیں مارنے کے معاملے پر علی نواز اعوان، شیخ روحیل اصغر سمیت دیگر ملوث ارکان کے خلاف تھانہ سیکرٹریٹ میں درخواست دائر کردی گئی۔
ارکان پارلیمنٹ کی طرف سے کتابوں میں درج مقدس کلمات کی توہین پر تھانہ سیکرٹریٹ اسلام آباد میں درخواست دائرکی گئی، درخواست گزار کی جانب سے موقف اختیار کیاگیاہے کہ بجٹ کی کاپی کے صفحات پر مقدس کلمات درج تھے جس کی ارکان پارلیمنٹ کی طرف سے توہین کی گئی۔
درخواست میں ملوث ارکان پارلیمنٹ کے خلاف دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کرنے کی استدعاکی گئی ہے، درخواست گزار کا مزید کہناہے کہ قومی اسمبلی اجلاس میں ہنگامہ آرائی کے دوران ارکان پارلیمنٹ نے ایک دوسرے کو بجٹ پر مشتمل کتابیں ماری، تحریک انصاف کے علی نواز اعوان، مسلم لیگ نے شیخ روحیل اصغر اور دیگر ارکان قومی اسمبلی نے ایک دوسرے کو کتابیں ماری ۔
درخواست گزار کا مزید کہناتھا کہ مذکورہ کتاب میں مقدس کلمات درج تھے، کتابیں ایک دوسرے کو مارنے سے درج مقدس کلمات کی توہین ہوئی۔
یہ بھی پڑھیں: عورت مارچ میں جو کچھ ہوا ایسا تو یورپ کے معاشروں میں بھی نہیں ہوتا۔پشاور ہائیکورٹ