(24 نیوز) وفاقی حکومت نے پیٹرول بم گرانے کے بعد عوام کو بجلی کا جھٹکا بھی دے دیا۔ وفاقی حکومت نے بجلی کے بلوں پر صارفین کے ریلیف کو ختم کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے بجلی کے بلوں پر صارفین کے ریلیف کو ختم کر دیا۔ پانچ روپے فی یونٹ کے حساب سے صارفین کو بلوں میں ریلیف دیا جا ریا تھا۔ سابق حکومت نے بجلی کے صارفین کو پانچ روپے فی یونٹ ریلیف دینے کا اعلان کیا تھا۔ پاور ڈویژن کے احکامات کی روشنی میں ریلیف ختم کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا۔
لیسکو کے ڈائریکٹر کسٹمر سروسز رائے اصغر نے نوٹیفکیشن جاری کیا۔ جس کے مطابق رواں ماہ سے بجلی کے بلوں پر ریلیف نہیں دیا جائیگا۔
یہ بھی پڑھیں:حکومت نے عوام پر پھر پٹرول بم گرادیا
خیال رہے گزشتہ روز وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں مزید اضافے کا اعلان کیا۔ وزیر مملکت پٹرولیم مصدق ملک کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے مفتاح اسماعیل نے کہا کہ انٹرنیشنل قیمت پٹرول کی قیمتیں 120 ڈالر فی بیرل ہیں، ہم ابھی بھی پٹرول کی قیمت میں24 روپے فی لٹر کا نقصان کر رہے ہیں، پٹرول کی مد میں ماہانہ 120 ارب روپے سبسڈی دے رہے تھے۔
وفاقی وزیر خزانہ نے کہاکہ ملک میں پہلی اور 15 تاریخ کو پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اعلان کیا جاتا ہے، فروری میں عمران خان نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں سے متعلق قدم اٹھایا،عمران خان نے جان بوجھ کر پٹرول قیمتیں کم کی تھیں، عمران خان نے آئی ایم ایف سے معاہدے کی خلاف ورزی کی۔ ان کا کہنا تھا کہ میں نے ملک کے حالات میں کبھی اتنا بگاڑ نہیں دیکھا، عمران خان نے جو معاہدے کئے ان کی وجہ سے ہمارے ہاتھ جکڑے ہوئے ہیں، اللہ تعالیٰ سے امید ہے ہم جلد ان برے حالات پر قابو پالیں گے۔
مفتاح اسماعیل نے کہاکہ عالمی مارکیٹ میں تیل گندم اور خوردنی آئل کی قیمتوں میں اضافہ ہواہے۔ انہوں نے کہاکہ پٹرول کی قیمت میں 24 روپے 3 پیسے فی لٹر کا اضافہ کیا جارہا ہے جس سے پٹرول کی نئی قیمت 233 روپے 89 پیسے فی لٹر ہو گئی،مفتاح اسماعیل نے کہناتھا کہ ڈیزل کی قیمت میں 59 روپے 16 پیسے فی لٹر اضافہ کیا گیا ہے جس سے ڈیزل کی نئی قیمت 263 روپے 31 پیسے ہو گئی،مٹی کا تیل 29 روپے 49پیسے مہنگاہو گیا جس سے نئی قیمت 211 روپے 43 پیسے ہو گئی،نئی قیمتوں کا اطلاق رات 12 بجے سے ہوگا۔