سوالات کی بوجھاڑ: مونس الہٰی بڑی مشکل میں پھنس گئے

Jun 16, 2022 | 15:32:PM

Irfan Malik

(عرفان ملک) ایف آئی اے کا تفصیلی سوالنامہ اورمونس الہی کے بیان کی کاپی 24 نیوز نے حاصل کرلی۔ مونس الہی ایف آئی اے کی تفشیشی ٹیم کو چار گھنٹے تک مطمئن نہ کر سکے، ایف آئی اے نے تیئس جون کو پھر طلب کر لیا۔

ایف آئی اے کی جانب سے مونس الہی کو 33 سوالوں پر مشتمل سوالنامہ دیا گیا۔ سوال پوچھا گیا کہ مقدمہ میں نامزد مظہر عباس اور نواز بھٹی کو جانتے ہیں، سیکرٹری پنجاب اسمبلی محمد خان بھٹی کو جانتے ہیں، اگر جانتے ہیں تو محمد خان بھٹی کا نواز بھٹی اور مظہر عباس کیا تعلق ہے۔

 یہ بھی پڑھیں:ق لیگ کو بڑاجھٹکا۔مونس الہیٰ کی درخواست ضمانت خارج

سوال کیا گیا کہ سیکرٹری پنجاب اسمبلی کے بھانجے واجد خان سے کبھی ملے، کیا جانتے ہیں نواز بھٹی اور مظہر عباس سرکاری ملازم یا آپ یا آپ کے خاندان نے مظہر عباس کی تعیناتی میں کوئی معاونت کی، سوال پوچھا گیا کہ عمر شہریار سے آپ کا کاروباری، ذاتی تعلق کس نوعیت کا ہے۔

 مونس الہی نے کہا کہ ایف آئی اے کے مقدمہ کے بارے  میڈیا رپورٹس سے پتا چلا، کسی قسم کے مال فراد  میں ملوث نہیں، مقدمہ میں لگائے گئے الزامات جھوٹ اور بے بنیاد  ہیں، میرے تمام اثاثہ جات ٹیکس ریٹرنز میں واضح ہیں۔

 مونس الہی نے بیان دیا کہ نیب تمام اثاثہ جات کی پہلے ہی انکوائری کر چکی، رحیم یار خان شوگر ملز کے تمام شیئرز قانون کے مطابق خریدے۔

انہوں نے تحریری بیان دیا کہ مظہر عباس اور محمد نواز بھٹی کو نہیں جانتا، عمر شہریار کی مظہر اور نواز سے تعلق بارے نہیں جانتا، ایف آئی اے زرائع کے مطابق ایف آئی اے نے تیئس جون کو مونس الہی کو دوبارہ طلب کیا ہے، تحریری جوابات اور دستاویزات ساتھ لانے کی ہدایات بھی کی گئی ہیں۔

مزیدخبریں