(ویب ڈیسک) وفاقی وزیرمنصوبہ بندی احسن اقبال نے اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس کے دوران اعتراف کیا ہے کہ ملک میں موجود آئل ریفائنریز روسی تیل کے لیے سازگار نہیں۔ اس سب کے باوجود اگر پاکستان روس سے تیل خرید بھی لے تو انہیں عالمی پابندیوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پیٹرول کی قیمتیں عالمی منڈی میں بڑھی ہیں۔ عالمی منڈی میں قیمتیں کم ہوں گی تو ملک میں بھی قیمتیں کم کردی جائیں گی۔
انہوں نے کہا کہ عالمی منڈی میں تیل اور دیگر اشیا کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں۔ جس کی وجہ سے حکومت کو مجبورا فیول پرائسز میں ایڈجسٹمنٹ کرنا پڑی۔ پیٹرولیم مصنوعات پر تمام ٹیکسز اور ڈیوٹیز ختم کردی گئی ہیں۔ حکومت پیٹرول قوت خرید پر بیچ رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پولیس ملازمین کے لئے خصوصی وظیفہ دینے کا اعلان
انہوں نے اعتراف کیا کہ وہ جانتے تھے کہ کس چھتے میں ہاتھ ڈالا ہے۔ اس کے باوجود اگر سیاست بچانا ہوتی تو اسمبلیاں توڑ دیتے لیکن انہیں معیشت سنبھالنے کا مشکل فیصلہ کرنا پڑا۔
انہوں نے عمران خان پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف کو عمران خان نے لکھ کر دیا کہ پیٹرول پر سبسڈی ختم کریں گے۔ یہ اس لیے کہتے ہیں کہ پیٹرول 300 پر جائے گا کیونکہ معاہدہ انہوں نے کیا ہے۔