(ویب ڈیسک) غیرملکی خبر رساں اینجسی کے مطابق بھارتی عوام نے فوج کے نئے اگنی پتھ پروگرام کو مسترد کردیا ہے اور پرتشدد مظاہروں کا آغاز کردیا ہے۔ بھارتی ریاستوں بہار، ہریانہ، مدھیہ پردیش میں مظاہرین کی جانب سے متعدد ٹرینوں کو نذر آتش کردیا گیا۔
بہار میں مظاہرین نے سرکاری عمارتوں میں داخل ہونے کی کوشش کی جبکہ بہار کے شہر نوادا میں بی جے پی کے دفتر کو بھی نذر آتش کیا گیا ہے۔ متعدد مقامات پر پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کی شیلنگ کی۔ اب تک کی اطلاعات کے مطابق بہار کے تمام ریلوے سٹیشنز پر پولیس کی اضافی نفری تعینات کردی گئی ہے جبکہ دو درجن سے زائد ٹرینیں منسوخ بھی کردی گئی ہیں۔
پرتشدد مظاہرے یہاں تک ہی نہ رہے۔ ہریانہ میں مظاہرین نے سرکاری اہلکاروں کے گھروں پر پتھراؤ کیا اور پلوال ضلع میں موبائل اور انٹرنیٹ سروس معطل کردی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: مہنگائی میں پسی عوام کو خواجہ آصف کا کفایت شعاری کا مشورہ
رپورٹس کے مطابق بھارتی فوج میں بھرتی کے نئے نظام میں نوجوانوں کو صرف چار سال کیلئے فوج میں بھرتی کیا جائے گا، نئے نظام کے تحت نئے بھرتی ہونے والوں میں سے صرف ایک چوتھائی کو طویل مدت کیلئے فوج میں رکھا جائے گا۔
منگل کے روز بھارت نے ’اگنی پتھ‘ پروگرام متعارف کرایا تھا جس کے تحت فوج میں بھرتی کے خواہش مند 17.5 سے 21 سال تک کے امیدواروں میں سے ٹیسٹ میں کامیاب ہونے والے نوجوانوں کو 4 سال کیلئے بھرتی کیا جائے گا جبکہ ان میں سے صرف 25 فیصد کو مستقل رکھا جائے گا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارتی حکومت نے یہ قدم لوگوں کو زیادہ سے زیادہ روزگار فراہم کرنے اور پنشن اخراجات کو کم کرنے کیلئے اٹھایا ہے۔