(24نیوز)سابق گورنر پنجاب لطیف کھوسہ کے گھر پر نامعلوم افراد کی فائرنگ سے ان کا ڈرائیور زخمی ہوگیا، پستول اور کلاشنکوف کی فائرنگ سے گیٹ اور گاڑی چھلنی چھلنی ہو گئی۔
تفصیلات کے مطابق لاہور کے علاقے ڈیفنس میں سابق گورنر پنجاب کے گھر پر نامعلوم افراد کی جانب سے رات گئے فائرنگ کی گئی جس کے نتیجے میں ان کا ڈرائیور زخمی ہوگیا ،لطیف کھوسہ کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ اوچھے ہتھکنڈوں سے ڈرنے والا نہیں، موقف سے پیچھے نہیں ہٹو ں گا،آئی جی پنجاب جب تک نہیں آئیں گے، مقدمہ درج نہیں کرائیں گے۔
سابق گورنر پنجاب کا کہنا تھا کہ نامعلوم افراد نے گھر پر فائرنگ کی جو اتنی شدید تھی کہ گولیاں گھر کے دروازے کو چیرتی ہوئی اندر کھڑی گاڑیوں کو لگیں اور فائرنگ سے میرا ڈرائیور بھی زخمی ہوا۔
سنیئر قانون دان اعتزاز احسن اظہار یکجہتی کیلئے لطیف کھوسہ کے گھر پہنچے اور واقعہ کی شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں: روپے کی قدر میں اضافہ ،ڈالر سستا ہو گیا
پولیس کی بھاری نفری لطیف کھوسہ کے گھر پہنچی تاہم ایس پی کینٹ اویس شفیق کا تحقیقات پر رویہ سرد رہا، واقعہ کے بارے میں موقف دینے سے بھی کتراتے رہےجبکہ ایس پی انوسٹیگیشن بھی لطیف کھوسہ کے گھر پہنچے اور واقعہ کے حوالے سے ان کا موقف لیا۔
پولیس کی ابتدائی رپورٹ کے مطابق لطیف کھوسہ کے گھر پر پستول اور رائفل سے 7 فائر کئے گئے ، ایک گولی گیراج میں موجود ڈرائیور جاوید کو لگی جسے زخمی حالت میں طبی امداد کیلئے ہسپتال منتقل کیا گیا۔
پولیس حکام کے مطابق سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج سے حملہ آوروں کی شناخت میں مدد لی جارہی ہے ،آئی جی پنجاب نے لطیف کھوسہ گھر پر فائرنگ واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے رپورٹ طلب کرلی ۔
دوسری جانب سابق گورنر پنجاب سردار لطیف کھوسہ کے بیٹے خرم لطیف کا کہنا ہے کہ ایسے واقعات سے ڈرنے والے نہیں جنہوں نے حملہ کیا انہوں نے اپنا اور ملک کا نقصان کیا ،جب تک آئی جی پنجاب نہیں آتے تب تک مقدمہ کیلئےدرخواست نہیں دینگے۔