(جواد آصف ،محمد حسن رند)سمندری طوفان ٹل گیا،تاہم گڈانی جیٹی کا کام مکمل نہ ہونے کے باعث ماہی گیروں کی کشتیاں محفوظ کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔اربوں روپے لگنے کے بعد بھی جیٹی کا کام مکمل نہ ہوسکا۔ماہی گیروں کو کن مشکلات کا سامنا ہے۔
سمندری طوفان بپر جوائے کمزور پڑنے لگا، آج شام تک ڈپریشن میں تبدیل ہوسکتا ہے۔ انڈین گجرات سے ٹکرانے کے بعد کراچی سے اس کا فیصلہ 255 کلو میٹر ہوگیا۔۔ تاہم آج اور کل کراچی، سجاول، بدین اور ٹھٹھہ میں گرج چمک کے ساتھ بادل برس سکتے ہیں۔
پاکستان کے ساحل کی طرف بڑھنے والا سمندری طوفان’بپر جوائے‘ بھارتی گجرات سے ٹکرانے کے بعد کمزور پڑ گیا ۔بحیرہ عرب میں بننے والے انتہائی شدید سمندری طوفان ’بائپر جوائے‘ نے جمعہ کی رات کے ابتدائی حصے میں بھارتی گجرات کی ساحلی پٹی پر خشکی کے ٹکرانے کا عمل مکمل کر لیا ہے۔محکمہ موسمیات کے جاری کردہ بیان کے مطابق شمال مشرقی بحیرہ عرب میں انتہائی شدید سمندری طوفان بائپر جوائے نے بھارتی گجرات کے ساحل (جکھاؤ بندرگاہ) اور ملحقہ پاک-بھارت سرحد کو کیٹی بندر سے 135 کلومیٹر، ٹھٹھہ سے 160 کلومیٹر اور کراچی سے 220 کلومیٹر کے فاصلے پر عبور کیا ہے۔ طوفان کے باعث زمین پر ہواؤں کی رفتار 100 سے 130 کلومیٹر تک ہوسکتی ہے جبکہ شمال مشرقی بحیرہ عرب میں سمندری صورتحال 10-15 فٹ بلند لہروں کے ساتھ اب بھی نا ہموار ہے۔
این ڈی ایم اے کے ایک بیان کے مطابق ن طوفان کے کمزور ہو کر پہلے سائیکلونک طوفان اور پھر آج شام تک ڈپریشن (ہوا کے دباؤ) میں تبدیل ہو نے کی توقع ہے۔سمندری طوفان کے ممکنہ اثرات کے زیرِ اثر آنے والے ساحلی علاقوں ٹھٹھہ، سجاول، بدین، تھرپارکر، میرپورخاص اور عمرکوٹ کے اضلاع میں 17 جون تک تیز ہواؤں کے ساتھ شدید بارش کا امکان ہے۔
بھارتی خبر ایجنسی کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ انتہائی شدید سمندری طوفان‘ کے خشکی سے ٹکرانے کا عمل مقامی وقت کے مطابق شام ساڑھے 6 بجے سوراشٹرا-کچھ کے ساحل کے ساتھ شروع ہوا اور آدھی رات کے بعد مکمل ہوا۔ بائپر جوائے کے ٹکرانے پر 140 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے تباہ کن ہوائیں چلیں، سمندری پانی نشیبی علاقوں میں واقع دیہاتوں میں داخل ہوگیا۔
تیز ہواؤں نے سیکڑوں درخت اکھاڑ پھینکے، کمیونیکیشن ٹاورز کو نقصان پہنچا، بجلی کے کھمبے گرے، ٹھوس چیزیں اُڑ گئیں اور گرد آلود ہوائیں اُٹھیں جس کے نتیجے میں کچھ علاقوں میں حد نگاہ صفر ہوگئی۔
بھارتی نشریاتی ادارے این ڈی ٹی وی کی رپورٹ میں ریاستی حکام کے حوالے سے بتایا گیا کہ طوفان کے ساتھ تیز ہواؤں اور موسلا دھار بارش نے گجرات میں مختلف مقامات پر 524 سے زیادہ درخت اور بجلی کے کھمبے گرا دیے، جس سے تقریباً 940 دیہاتوں کو بجلی کی فراہمی معطل ہو گئی۔
برطانوی خبررساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ چند روز میں بھارت اور پاکستان میں حکام نے بائپر جوائے کے ٹکرانے کے نتیجے میں متوقع تباہی کے پیش نظر ایک لاکھ 80 ہزار سے زائد افراد کا انخلا کر کے محفوظ مقامات پر منتقل کردیا تھا۔