الیکشن نہ بھی ہوتا تب بھی بجٹ ایسا ہی پیش کرتے:اسحاق ڈار
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ آئی ایم ایف کیساتھ نویں اقتصادی جائزے میں غیر معمولی تاخیر ہوئی ہے،اقتصادی جائزے میں تاخیر کی وجہ سے بجٹ اسٹریٹجی پیپر بھی تاخیر کا شکار ہوا،اگلے مالی سال ساڑھے 3 فیصد جی ڈی پی گروتھ ہدف باآسانی حاصل کر لیں گے۔
وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ میں بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ہم نے بجٹ میں آئی ٹی سیکٹر اور ایس ایم ایز پر توجہ دی ہے،الیکشن نہ بھی ہوتا تو ملک کو زیرو فیصد گروتھ سے نکالنا تھا،نوجوان طبقہ، خواتین کو بااختیار بنانا اور اسکل ڈویلپمنٹ ترجیح ہے،الیکشن نہ بھی ہوتا تب بھی بجٹ ایسا ہی پیش کرتے،اس سال اوسط مہنگائی 29 فیصد اور کور انفیکشن 20 فیصد ہے۔
یہ بھی پڑھیں: تحریک انصاف کو اب تک کا سب سےبڑا دھچکا،اہم کھلاڑی ساتھ چھوڑ گئے
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ سرکاری ملازمین سب سے زیادہ پسا ہوا طبقہ ہے، پنشنرز کو بھی مہنگائی کے تناسب سے ریلیف دیا گیا ہے،ایف بی آر کا 9200 ارب روپے کا سالانہ ٹیکس ہدف سانئسی بنیادوں پر رکھا گیا،ایف بی آر کا نئے مالی سال کا ہدف غیر حقیقی نہیں ہے،مہنگائی اور شرح نمو کے حساب سے ٹیکس کا ٹارگٹ رکھا جاتا ہے،بجٹ میں 223 ارب روپے کے ٹیکس اقدامات شامل کئے گئے ہیں،اس سال 9 لاکھ نئے ٹیکس دہندگان رجسٹرڈ کئے گئے،7 لاکھ ہدف کے بجائے 9 لاکھ نئے ٹیکس دہندگان شامل ہوئے۔
علاوہ ازیں اسحاق ڈار نے کراچی پورٹ پر کھڑے کنٹینرز کی کلیئرنس میں تاخیر کی رپورٹ طلب کر لی۔
دوسری جانب اسحاق ڈار کا کہنا تھاکہ چین کو ہم نے جو قرض واپس کیا تھا وہ دوبارہ مل رہاہے،چین سے آج ایک ارب ڈالر آجائیں گے،چین کے ساتھ قرض کے معاملے پر گفتگو مکمل ہو چکی ہے،بینک آف چائنا کے ساتھ بھی 30کروڑ ڈالر کیلئے بات ہو رہی ہے، چین کے سواپ معاہدے کے تحت بھی ڈالرز آئیں گے۔