پاکستان تمام بڑی طاقتوں کے ساتھ اچھے تعلقات کا خواہشمند ہے: بلاول بھٹو زرداری

Jun 16, 2023 | 16:59:PM
پاکستان تمام بڑی طاقتوں کے ساتھ اچھے تعلقات کا خواہشمند ہے: بلاول بھٹو زرداری
کیپشن: فائل فوٹو
سورس: گوگل
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز) وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ پاکستان تمام بڑی طاقتوں کے ساتھ اچھے تعلقات کا خواہشمند ہے، جن میں امریکہ اور چین کے علاوہ دیگر ممالک بھی شامل ہیں۔

وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نےتقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایس ایس آئی کی میرے دل مین خصوصی حیثیت ہے، اس کی بنیاد میرے نانا ذوالفقار علی بھٹو نے رکھی، انسٹیٹیوٹ کے تمام شعبوں کا کام آج کے دور میں اہم ہے، پاکستان کی خارجہ پالیسی نئے تصورات,  نئے ماحول کو قبول کرنے والی اور کچکدار ہونی چاہیے، تا کہ یہ خارجہ پالیسی نمودار ہونے والے نئے چیلجز کو جزب کر سکے۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت ترجیحی بنیادوں پر بلوچستان میں سی پیک کے منصوبوں پر کام کر رہی ہے، وزیراعظم

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان تمام بڑی طاقتوں کے ساتھ اچھے تعلقات کا خواہشمند ہے، جن مین امریکہ، چین کے علاوہ روس و دیگر ممالک بھی شامل ہیں، پاکستان بلاکس کی سیاست کا مخالف ہے، پاکستان اور چین کے درمیان تمام موسموں میں آزمودہ دوستی اہم ہے، سی پیک کی افغانستان اور بڑے پیمانے پر توسیع ہمارے باہمی منسلکی کے ایجنڈا میں پیش رفت ہے، پر اعتماد ہیں کہ امریکہ کے ساتھ تعلقات مزید بہتر ہوں گے، روس کے ساتھ عالمی و علاقائی معاملات پر تعاون اہمیت کا حامل ہے، روس اور یوکرائن  دونوں کا دوست ہقنے کے باعث پاکستان تنازعے کے پرامن حل کا حامی ہے۔

بھارت سے تعلقات کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارت کے ساتھ تعلقات بد اعتمادی پر محیط ہیں، ان تعلقات میں پیش رفت کے لیے بھارت کو امن کی راہ میں موجود رکاوٹوں کو ہٹانا ہو گا، بھارت کو کشمیر کا سٹیٹس بھی واپس بحال کرنا ہو گا، مجھے بھارت میں ایس سی او سی ایف ایم میں شرکت کا موقع ملا، ہم ابھی فیصلہ کر رہے ہیں کہ سربراہ اجلاس میں وزیر اعظم ذاتی یا مجازی طور پر شرکت کریں گے، ہم اس میں مجازی طور پر شرکت کا جائزہ لے رہے ہیں، تناو پر مبنی باہمی تعلقات کے باوجد بھارت میں ایس سی او میں شرکت پاکستان کا مثبت سگنل تھا۔ 

یہ بھی پڑھیں: چیئرمین پی ٹی آئی نیب کی کمبائین انویسٹیگیشن ٹیم کے سامنے پیش نہ ہوئے

افغانستان سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ افغانستان اور اس کے 40 ملین عوام کو اس دور میں فراموش کرنا مناسب نہ ہو گا، افغان حکومت کو انسانی حقوق,  تعلیم و دیگر درپیش تحفظات پر کام کرنا چاہیے، اعتماد ہے کہ آئی ایس ایس آئی تزویراتی تحقیق میں مزید پیش رفت کرے گا۔