بھارت: تعلیمی نصاب میں مسلمانوں کے خلاف نفرت پر مبنی مواد شامل
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز) بھارت کے تعلیمی نصاب میں مسلمانوں کے خلاف نفرت پر مبنی مواد شامل کرنے کی مہم جاری ہے۔ حکومت نے حال میں تمام مدارس میں ہندو مذہبی کتابوں کو نصاب میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا ۔ بنیادی تعلیم اور اعلیٰ تعلیم سے متعلق نصابی کتب میں اسلام اور مسلمانوں کے خلاف مواد کو شامل کرکے آنے والی نسل کے ذہنوں کو مخالف مسلم بنانے کی سازشیں قابل مذمت ہیں۔
بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق اسی طرح کا ایک معاملہ میڈیکل طلبہ سے متعلق مائیکرو بیالوجی کی نصابی کتاب میں منظر عام پر آیا ۔ JAYPEE برادرز میڈیکل پبلشرز کی جانب سے میڈیکل طلبہ کیلئے مائیکرو بیالوجی پرمبنی کتاب شائع کی گئی جس میں ہندوستان میں کورونا کے پھیلاؤ کیلئے تبلیغی جماعت کو ذمہ دار قرار دیا گیا ۔ کتاب میں اگست 2020 ء تک ملک میں کورونا کی صورتحال پر مبنی چیپٹر رکھا گیا جس میں تبلیغی جماعت کے نئی دہلی میں واقع نظام الدین مرکز مسجد کو کورونا کا کلسٹر قرار دیا گیا ۔ کتاب میں کہا گیا کہ مارچ 2020 ء کے اوائل میں دہلی کے نظام الدین مرکز مسجد میں تبلیغی جماعت کے مذہبی اجتماع کے بعد کورونا دھماکہ کےانداز میں پھوٹ پڑا اور 4000 کیس منظر عام پر آئے۔ کتاب کے صفحہ نمبر 662 پر یہ قابل اعتراض مواد شامل ہے جس کے خلاف پبلشر کو مختلف گوشوں سے توجہ دلائی جارہی ہے ۔ کتاب میں کورونا کیلئے تبلیغی مرکز کو ذمہ دار قرار دینا بھارت کی مختلف ہائی کورٹس اور سپریم کورٹ کے فیصلہ کے منافی ہے۔ عدالتوں نے کورونا کیلئے تبلیغی جماعت اور مرکز کو ذمہ دار قرار دینے سے متعلق الزامات کو خارج کرکے تبلیغی جماعت کو کلین چٹ دی ۔ پبلشر نےمواد سے مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کرنے کوشش کی گئی ۔