قیمتوں میں فرق : کراچی اور لاڑکانہ مہنگے ترین شہر
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)پنجاب کے بڑے شہروں میں قیمتوں میں بہت کم فرق ہے۔ انتظامیہ کے مقررہ نرخوں اور مارکیٹ کی قیمتوں میں فرق کے اعتبار سے کراچی اور لاڑکانہ سب سے زیادہ مہنگے شہروں کی حیثیت سے سامنے آئے ہیں۔
میڈیارپورٹ کے مطابق نیشنل پرائس مانیٹرنگ کمیٹی (این پی سی) کو بتایا گیا کہ صوبہ سندھ میں کراچی میں ڈی سی کے نرخوں اور صارفین کے لیے نرخوں میں 94.81 فصد کا فرق ہے، جس کے بعد لاڑکانہ میں یہ فرق 49.54 فیصد، سکھر میں 38.77 فیصد اور حیدرآباد میں 28.34 فیصد ہے۔دوسری جانب پنجاب کے بڑے شہروں میں قیمتوں میں بہت کم فرق ہے اور اس میں سب سے کم تفاوت بہاولپور میں 9.25 فیصد ہے۔
وزیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس میں ڈسیژن سپورٹ سسٹم فار انفلیشن (ڈی ایس ایس آئی) کی بنیاد پر قیمتوں کے فرق پر تفصیل سے بات چیت کی گئی۔قیمتوں کے فرق نے ضلعی انتظامیہ کی جانب سے اپنے متعلقہ اضلاع میں مقررہ نرخوں پر عملدرآمد کروانے میں ناکامی کو ظاہر کیا۔ ڈی ایس ایس آئی پاکستان ادارہ شماریات نے تیار کیا تھا تا کہ نیشنل پرائس مانٹیرنگ کمیٹی، وفاقی وزارتوں، صوبائی حکومتوں اور ضلعی انتظامیہ کو اشیائے ضروریہ کے نرخوں کی معلومات فراہم کی جاسکیں۔
گزشتہ ہفتے بھی اضلاع کی درجہ بندی سے یہی رجحان ظاہر کیا تھا جس میں کراچی سب سے اوپر تھا، جس سے ظاہر ہوا کہ شہر میں ضلعی انتظامیہ کی جانب سے مقررہ نرخوں پر عملدرآمد کروانے کے لیے مکمل اقدامات نہیں اٹھائے گئے۔درجہ بندی ظاہر کرتی ہے کہ بہاولپور کے بعد قیمتوں کا سب سے کم فرق سیالکوٹ میں 10.35 فیصد، لاہور میں 10.53 فیصد، راولپنڈی میں 11.84 فیصد اور سرگودھا میں 12.9 فیصد ہے۔
اسی طرح خیبرپختونخوا میں ڈی سی نرخوں اور صارفین کے لیے نرخوں میں موجود فرق 17.09 فیصد پشاور میں اور 26.75 فیصد بنوں میں ہے۔
بلوچستان کے ضلع کوئٹہ میں یہ فرق 30.81 فیصد ریکارڈ کیا گیا جبکہ خضدار میں 38.53 فیصد فرق ہے۔اس ضمن میں جاری سرکاری بیان کے مطابق قومی پرائس مانیٹرنگ کمیٹی کے اجلاس میں ملک بھر میں گزشتہ ہفتے کے دوران روزمرہ استعمال کی ضروری اشیا بالخصوص آٹا، ٹماٹر، بناسپتی گھی، چکن اور انڈوں کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ کا جائزہ لیا گیا۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ ہفتہ وار بنیادوں پر قیمتوں کے حساس اشاریہ میں 0.57 فیصدکی کمی ریکارڈکی گئی، گزشتہ ہفتہ 7 ضروری اشیا کی قیمتوں میں کمی آئی جبکہ 18 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔وزیرخزانہ نے ملک بھرمیں آٹا کی بلاتعطل اورمناسب نرخوں پر فراہمی کویقینی بنانے کی ہدایت کی۔