میرا خرچہ کیوں بند کیا۔۔؟۔۔’ ویلے‘ وکیل نے والدین پر مقدمہ کر دیا
(24 نیوز)برطانیہ کی آکسفورڈ یونیورسٹی سے فارغ التحصیل بیروزگار وکیل نے والدین سے زندگی بھر مالی اعانت لینے کے لئے ان پر مقدمہ درج کروا دیا۔
برطانوی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایک تربیت یافتہ وکیل ہونے اور آکسفورڈ سے فارغ التحصیل ہونے کے باوجود 41 سالہ بیروزگار شخص کا دعویٰ ہے کہ وہ مکمل طور پر دبئی میں مقیم والد اور والدہ پر انحصار کرتا ہے۔فیض صدیقی نامی شخص نے مقدمے میں خود کو صحت کے مسائل سے دوچار ایک کمزور اولاد قرار دیا ہے اور والدین کی جانب سے لاتعلقی کو اپنے لئے انسانی حقوق کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
فیض صدیقی کے مطابق وہ لندن میں 1.4ملین ڈالر مالیت کے اپنی والدہ اور والد کے اپارٹمنٹ میں رہائش پذیر ہے اور 2011 سے بیروزگار ہے، اسکی 69 سالہ والدہ رخشندہ اور 71 سالہ والد جاوید اس کے تمام بلز کی ادائیگی کیا کرتے تھے اور اسے 400 پاؤنڈ ہفتے کیلئے بھی دیا کرتے تھے لیکن ایک سنگین بحث کے بعد والدین کی جانب سے ان تمام مراعات کو ختم کردیا گیا۔
واضح رہے کہ فیض صدیقی نے والدین کے خلاف مقدمہ گزشتہ برس دائر کیا گیا تھا لیکن مقدمہ کو فیملی کورٹ کی جانب سے مسترد کردیا گیا تاہم اب یہ مقدمہ کورٹ آف اپیل جاچکا ہے۔
رپورٹس کے مطابق فیض صدیقی اس سے پہلے بھی خبروں کی زینت بن چکے ہیں جب انہوں نے 2018 میں آکسفورڈ یونیورسٹی کے خلاف مقدمہ دائر کیا تھا جس میں مؤقف اپنایا گیا تھا کہ ادارے کی جانب سے انہیں بہتر تعلیم فراہم نہیں کی گئی جس کے باعث وہ فرسٹ کلاس ڈگری حاصل نہیں کرپائے۔