(24نیوز)الیکشن کمیشن نے فارن فنڈنگ کیس میں تحریک انصاف اور سکروٹنی کمیٹی کو نوٹس جاری کر دئیے جبکہ اکبر ایس بابر کے وکیل نے دوران سماعت کہا ہے کہ سکروٹنی کمیٹی میں پی ٹی آئی کے پیش کیے گئے ریکارڈ تک رسائی ہمارا قانونی حق ہے ،سکروٹنی کمیٹی پی ٹی آئی کے ریکارڈ کو خفیہ کیوں رکھ رہی ہے ۔
الیکشن کمیشن میں تحریک انصاف کی غیرملکی فنڈنگ سے متعلق اکبر ایس بابر کی درخواست پر سماعت ممبر کے پی ارشاد قیصر کی سربراہی میں تین رکنی کمیشن نے کی ۔اکبر ایس بابر کے وکیل الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے ،اکبر ایس بابر نے الیکشن کمیشن سے سکروٹنی کمیٹی کا ریکارڈ فراہم کرنے کی استدا کر دی۔
وکیل اکبر ایس بابر نے کہاکہ ہمارے ثبوتوں کے جواب میں جو ریکارڈ پی ٹی آئی نے دیا اس کو ہم سے خفیہ کیوں رکھا جا رہا ہے۔انہوںنے کہاکہ اسکروٹنی کمیٹی ہمیں کوئی کاغذ دینے کو تیار نہیں،نظر یہ آ رہا ہے کہ اسکروٹنی کمیٹی کی کارروائی صرف دکھاوا ہے۔
وکیل احمد حسن نے کہاکہ ہمیں تو پتہ ہی نہیں چلتا کہ دوسری پارٹی نے ریکارڈ جمع کروایا یا نہیں۔وکیل احمد حسن نے کہاکہ ہمیں کوئی بھی ریکارڈ نہیں دیا جارہا یہ کہا گیا کہ ایک گھنٹے میں آپ کو کاروائی کے دوران کاغذات دکھا دیں گے۔ وکیل احمد حسن نے کہاکہ سکروٹنی کا عمل کیسے ممکن ہے جب مجھے کوئی جواب ہی نہیں دیا جائے گا۔ ممبر الیکشن کمیشن ارشاد قیصر نے کہاکہ کیا آپ ان کاغذات کی صداقت دیکھنا چاہتے ہیں۔ وکیل احمد حسن نے کہاکہ سپریم کورٹ نے حنیف عباسی کیس میں کہہ دیا الیکشن کمیشن کے پاس مکمل اختیارات ہیں ۔ وکیل احمد حسن نے کہاکہ پی ٹی آئی کی امریکہ کے علاوہ کسی بھی ملک کی بنک سٹیٹمنٹ نہیں آئی۔
وکیل احمد حسن نے کہاکہ پی ٹی آئی فنڈنگ کیس کو الیکشن کمیشن خود دیکھے، 23 بنک اکاوئنٹس کی تفصیل نہیں دی گئی۔ الیکشن کمیشن ممبر سندھ نثار درانی نے کہاکہ سکروٹنی کمیٹی کی رپورٹ آجائے پھر آپ کا کیس سنتے ہیں۔ بعد ازاں الیکشن کمیشن نے تحریک انصاف اور سکروٹنی کمیٹی کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت 22 مارچ تک ملتوی کردی۔ الیکشن کمیشن کے باہر گفتگو کرتے ہوئے اکبر ایس بابر نے کہا کہ ہم نے الیکشن کمیشن کو تفصیلی دلائل دئیے،دلائل سننے کے بعد الیکشن کمیشن بائیس مارچ کے لئے تحریک انصاف کو نوٹسز جاری کرےگا، یہ بڑی اہم پیشرفت ہے، عمران خان اور پی ٹی آئی دستاویزات کو خفیہ کیوں رکھنا چاہتے ہیں، ان دستاویزات میں بڑی حقیقتیں چھپی ہوئی ہیں، 23 اکاو¿نٹس کو عمران خان نے خفیہ رکھا ہوا ہے، ان اکاو¿نٹس میں اربوں روپے آئے۔ انہوںنے کہاکہ جب وہ اکاو¿نٹس سامنے آئیں گے تو پوری قوم کو معلوم ہوجائے گا کہ کتنے بڑے پیمانے پر غیر قانونی کام ہوا، الیکشن کمیشن کو ہم نے یہ بھی بتایا کہ ہم نے چھ بین الاقوامی اکاو¿نٹس کی نشاندہی کی ہے، چھ اکاو¿نٹس کی نشاندہی کے باوجود ایک بھی اکاو¿نٹس ابھی تک سامنے نہیں آیا۔
اکبر ایس بابر نے کہاکہ عمران خان نے جو خود آڈٹ کرایا اس آڈٹ کی رپورٹ بھی ابھی تک سامنے نہیں آئی، ہم نے اس آڈٹ کی تمام خامیوں کی آج نشاندہی کی، ہم نے استدعا کی کہ سکروٹنی کمیٹی کے لئے ایک وقت مقرر کر دیں، اس وقت میں کمیٹی پراسیس مکمل کرنے کی پابند ہونی چاہئے۔ انہوںنے کہاکہ عمران خان نے آئیں کی حفاظت کا حلف اٹھایا تھا، سپریم کورٹ کو عمران خان کے بیان پر نوٹس لینا چاہئے۔
فارن فنڈنگ کیس۔۔ تحریک انصاف اور سکروٹنی کمیٹی کو نوٹس جاری
Mar 16, 2021 | 20:30:PM