پی ڈی ایم کا سربراہی اجلاس ۔۔ لانگ ما رچ ملتوی کرنے کا اعلان
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)حکومت مخالف اتحاد پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ کا سربراہی اجلاس کسی حتمی نتیجے پر نہ پہنچ سکا،طویل اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الر حمان نے 26مارچ کو ہونیوالے لانگ مارچ ملتوی کرنے کا اعلان کر دیا ۔اجلاس میں پیپلز پارٹی کے آصف زرداری کی نواز شریف پر تنقید نے اجلاس کو رخ ہی بدل دیا۔۔
اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئےمولانا فضل الر حمان نے کہا 9 جماعتیں استعفوں پر متفق ہیں تاہم پیپلز پارٹی کو اس پر تحفظات ہیں۔ پیپلز پارٹی نے استعفوں کے معاملے پر مشاورت کیلئے وقت مانگا ہے۔ اس لئے پی ڈی ایم کا 26 مارچ کو لانگ مارچ ملتوی کرنے کر دیا گیا ہے۔ اس اعلان کے ساتھ ہی وہ پریس کانفرنس چھوڑ کر چلے گئے۔
اجلاس کی اندرونی کہانی کے مطابق پی ڈی ایم میں حالیہ عدم اتفاق کے باعث سوال اٹھ گیا ہے کہ اگر بڑی دو جماعتوں میں سیاسی رنجش برقرار رہی تو حکومت مخالف تحریک کیسے چلے گی؟ اجلاس میں پیپلز پارٹی نے ایک مرتبہ پھر سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی سے مشاورت کیلئے مہلت مانگ لی۔
ذرائع کے مطابق آصف زرداری نے کہا کہ آج جو موقف پیش کیا گیا ہے وہ سی ای سی فیصلوں کی روشنی میں بیان کیا ہے ۔ استعفوں کے معاملے پر پارٹی سے مزید مشاورت ضروری ہے۔
استعفوں کے حوالے سے جے یو آئی، ن لیگ سمیت دیگر جماعتوں کا موقف ہے کہ استعفوں کے بغیر لانگ مارچ کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا، جب تک استعفے نہیں دیں گے ، حکومت کو دباو¿ میں نہیں لایا جاسکتا۔اجلاس میں سینٹ میں اپوزیشن لیڈر کے معاملے پر بھی اختلاف سامنے آیا، پیپلز پارٹی نے مطالبہ کیا اکثریتی جماعت کو ہی اپوزیشن لیڈر دیا جائے ،اس پر جواب میں کہا گیا کہ چیئرمین، ڈپٹی چیئرمین اور اپوزیشن لیڈر کے حوالے سے ایک حتمی مشاورت ہوچکی تو پھر نیا مطالبہ کیوں کیا جا رہا ہے؟ اس موقع پر ، مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ 9 جماعتیں ایک طرف اور پیپلز پارٹی دوسری طرف ہے پیپلز پارٹی صرف اپنی جماعت کو نہیں پوری اپوزیشن کے موقف کو سامنے رکھے۔