اتحادی جماعتوں کا رحجان اپوزیشن کی طرف، کل والے بیان پر قائم ہوں، پرویز الٰہی 

Mar 16, 2022 | 20:29:PM

(مانیٹرنگ ڈیسک)سپیکر پنجاب اسمبلی اور مسلم لیگ ق کے سینئر رہنما چودھری پرویز الٰہی نے کہاہے کہ بی اے پی اور ایم کیو ایم کا جھکاﺅ اپوزیشن کی طرف ہے،کل والے بیان پر قائم ہوں۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے چودھری پرویز الٰہی نے کہاکہ حکومت کے 10 سے 12 ارکان اپوزیشن کی سیف کسٹڈی میں ہیںجو ارکان غائب ہیں وہ تحریک عدم اعتماد والے دن سامنے آئیں گے ،جہانگیر ترین گروپ مائنس بزدار کی بات کر رہا ہے ۔حکومت کے اپنے15سے16ارکان ٹوٹ چکے ہیں۔ سارے اتحادیوں نے فیصلہ کر لیا ہے کہ مشترکہ فیصلہ کرنا ہے۔ہمارے پاس17ایم این ایز جبکہ جہانگیرترین کے پاس کافی ایم این ایزاورایم پی ایزہیں۔ رہنما ق لیگ نے کہاکہ تحریک انصاف کے 10 سے 12 لوگ ملنے آئے تھے،پی ٹی آئی ارکان آف دی ریکارڈ کہتے ہیں ،نیب ، ایف آئی اے ہمارے پاس ہے، نیب نے مونس الٰہی کو کلیئر قرار دیا۔چودھری پرویز الٰہی نے کہاکہ شہبازشریف، مولانا نے وزارت اعلیٰ کی پیشکش کی تھی ، پیش کش کی گئی تھی کہ شہباز وزیر اعظم اور میں وزیر اعلیٰ ہو نگا جس پر چودھری شجاعت نے کہا ٹھیک ہے۔شہباز شریف سے فون پر بات ہوئی ، ابھی ملاقات نہیں ہوئی،عمران خان ملاقات کیلئے آئے تو ایسی کوئی بات نہیں کی تھی ، عمران خان صرف چودھری شجاعت کی عیادت کیلئے آئے تھے۔انہوں نے کہاکہ ایسا کبھی نہیں ہوا حکومت کیخلاف جلوس نکلے تو حکومت بھی جلوس نکال لے ،بھٹو صاحب کی حکومت بھی تصادم نے ختم کی تھی ،ماضی میں بھی حکومتوں کے جانے کی وجہ تصادم ہی بنی،اسلام آباد میں لوگ اکٹھے کرنے سے تصادم کا خطرہ ہے ، تصادم کو روکنا حکومت کی ذمہ داری ہے ،پرانا فیصلہ ابھی برقرار ہے، نئے فیصلے کیلئے ملاقاتیں ہو رہی ہیں۔سپیکر پنجاب اسمبلی نے کہاکہ شیخ رشید کو کہاتھا آپ وزیر بن رہے ہیں پنگے بازی نہ کریں ،شیخ صاحب کو ہر چیز کی جلدی ہوتی ہے، شیخ صاحب پرویز مشرف کے دور میں سپیکر بننا چاہتے تھے ، شیخ رشید وزیراعظم کو مشورہ دیں تصادم سے نقصان ہو گا،ان کا کہناتھا کہ مشیر کچھ بھی کہیں، اصل ذمہ داری وزیراعظم پر ہی آئے گی ، ٹکرا ﺅ میں حکومت کا بہت زیادہ نقصان ہوگا۔حکومت جلسوں کاکام کرے گی تواسکانقصان خودحکومت کوہوتاہے، 10لاکھ لوگ کس لئے اکٹھے کرنے ہیں؟ عمران خان کولاکھوں لوگ جمع کرنےکی بات نہیں کرنی چاہئے، لاکھوں افراد لانے کے بجائے12بندوں کوڈھونڈیں ۔چودھری پرویز الٰہی نے کہاکہ عثمان بزدار کے والد ہماری پارٹی میں تھے، ہم نے بڑی تگ و دو کے ساتھ انہیں تحصیل ناظم بنوایا تھا، ان کے والد کی وجہ سے ان سے رشتہ نبھا رہے تھے،وہ اب اس نہج پر پہنچ چکے تھے کہ معاملات کو سمجھ نہیں رہے تھے ،کچھ فیصلے وہ خود کررہے تھے اور کچھ فیصلے کہیں اور سے آرہے تھے ، جن سے ان کو نقصان بھی ہوا،ان کاکہناتھا کہ اگرعثمان بزدار فیصلوں پر عمل نہ کرتے تو اس سیٹ پر آتے ہی نہیں ، عثمان بزدار سے ہمارا تعلق ختم نہیں ہوا، اگر عثمان بزدار خود کہیں ٹکر مارنا چاہیں گے تو اس کا فائدہ نہیں ہو گا۔پرویز الٰہی نے کہا حکومت قانونی طورپرووٹ ڈالنے والوں کودھمکی نہیں دے سکتی،حکومت ووٹ ڈالنے والوں پررکاوٹ نہیں ڈال سکتی،لاہور میں لگنے والے بینرز کے حوالے سے پرویز الٰہی نے کہاجس نے بھی میرے بینرلگوائے10منٹ بعداتروادیئے تھے ۔

مزیدخبریں