امریکی صدر اور روسی صدر کی اس ہفتے یوکرین تنازعے پر بات چیت متوقع

پیوٹن نے کہا کہ وہ ایک فون کال میں ٹرمپ کے ساتھ ماسکو کے خدشات پر بات کرنا چاہتے ہیں

Mar 16, 2025 | 20:47:PM
امریکی صدر اور روسی صدر کی اس ہفتے یوکرین تنازعے پر بات چیت متوقع
کیپشن: فائل فوٹو
سورس: گوگل
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کی اس ہفتے یوکرین تنازعے پر بات چیت متوقع ہے،حکام کا کہنا ہے کہ واشنگٹن اور کیف کے یورپی اتحادیوں نے 3 سالہ جنگ میں جنگ بندی کے لیے ماسکو پر دباؤ ڈالا ہے۔

امریکہ نے اس ہفتے سعودی عرب میں ہونے والی بات چیت کے بعد جنگ بندی کی تجویز پیش کی تھی  جسے یوکرین نے قبول کر لیا تھا  تاہم، پیوٹن نے اس تجویز پر کوئی واضح جواب نہیں دیا اور کئی شرائط عائد کیں  جن میں "سنگین سوالات" اٹھائے گئے ہیں،ٹرمپ کے نمائندے اسٹیو وٹکوف  جو حال ہی میں پیوٹن سے ملاقات کر چکے ہیں، نے  میڈیا  کو ایک انٹرویو میں کہا کہ انہیں یقین ہے کہ "دونوں صدور اس ہفتے ایک اچھا اور مثبت تبادلہ خیال کریں گے۔"

اس سے پہلے ماسکو نے کہا تھا کہ امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے اپنے روسی ہم منصب سرگئی لاوروف سے فون پر بات کی جس میں دونوں نے سعودی عرب میں گزشتہ ماہ ہونے والی امریکی-روسی سمٹ کے دوران سمجھوتوں پر عمل درآمد کے حوالے سے تفصیل سے بات چیت کی۔

دوسری جانب یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے ہفتے کو الزام لگایا کہ کریملن جنگ ختم کرنے کی خواہش نہیں رکھتا اور ماسکو چاہتا ہے کہ وہ پہلے میدان جنگ میں اپنی پوزیشن کو بہتر کرے، اس کے بعد ہی جنگ بندی پر بات کرے۔

فروری میں سعودی عرب میں ہونے والی ملاقات، یوکرین پر روسی حملے کے بعد امریکہ اور روس کے درمیان پہلی بڑی سطح کی ملاقات تھی، روسی وزارت خارجہ نے کہا کہ سرگئی لاوروف اور مارکو روبیو نے بات چیت جاری رکھنے پر اتفاق کیا لیکن جنگ بندی کی تجویز پر کوئی ذکر نہیں کیا۔

یوکرین نے اگلے دن بتایا کہ روس نے 90 ایرانی ساختہ شاہرڈ ڈرونوں کا استعمال کرتے ہوئے یوکرین کے نو علاقوں پر حملہ کیا۔

پیوٹن نے کہا کہ وہ ٹرمپ کے ساتھ ایک فون کال میں ماسکو کے خدشات پر بات کرنا چاہتے ہیں، زیلنسکی نے کہا کہ جنگ بندی پر رضامندی نہ ظاہر کر کے پیوٹن دراصل ٹرمپ کے خلاف جا رہے ہیں  جنہوں نے روس کے ساتھ تعلقات کو بہتر کرنے کی کوشش کی ہے۔

یوکرین نے اتوار کو یہ بھی بتایا کہ ایک روسی ڈرون حملے میں شہر ایزیوم میں ایک شخص ہلاک ہو گیا،ایزیوم کا شہر خانہ جنگی کے آغاز میں روس کے قبضے میں آیا تھا لیکن بعد میں یوکرینی افواج نے اسے دوبارہ چھین لیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: امریکا میں سفری پابندیوں سے بچنے کے لیے پاکستان کو 60 روز کی مہلت